نئی دہلی، 24 جون (یو این آئی) ملک کی تاریخ میں پہلی بار ڈیزل کی قیمت پٹرول سے زیادہ ہو گئی ہے ۔ اس سے عام لوگوں کی جیب پر مہنگائی کے بوجھ میں اضافے کی توقع کی جارہی ہے ، کیونکہ ڈیزل کی قیمت میں اضافے سے سڑک کے ذریعہ مال برداری کے کیرائے میں بارہ فیصد اضافہ ہوگیا ہے ۔آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے بدھ کے روز لگاتار 18 ویں دن ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کیا جبکہ پٹرول کی قیمت میں مسلسل 17 روز کے اضافے کے بعد آج اس کی رفتار پر بریک لگا ہے ۔ اس کی وجہ سے قومی دارالحکومت دہلی میں ڈیزل کی قیمت پٹرول سے زیادہ ہوگئی ہے ۔ ملک کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب کسی بھی ریاست میں ڈیزل پٹرول سے زیادہ مہنگا فروخت کیا جارہا ہے ۔ دہلی میں آج پٹرول کی قیمت 79.76 روپے فی لیٹر پر مستحکم رہی، جو 28 اکتوبر 2018 کے بعد کی بلند ترین سطح ہے ۔ جبکہ ڈیزل کی قیمت 48 پیسے اضافے کے ساتھ 79.88 روپے فی لیٹر کی ریکارڈ سطح پر آگئی اور اس طرح دہلی میں ڈیزل پٹرول سے زیادہ مہنگا ہوگیا۔لگ بھگ نو سال پہلے ڈیزل کی بہ نسبت پٹرول 68 فیصد زیادہ قیمت پر فروخت ہوا کرتا تھا۔ مئی 2011 میں دہلی میں پٹرول کی قیمت 63.37 روپے اور ڈیزل کی قیمت 37.75 روپے تھی۔جب بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں زبردست کمی ہوئی تو تیل مارکیٹنگ کمپنیوں نے 12 ہفتوں تک قیمتوں کا جائزہ نہیں لیا۔ بین الاقوامی منڈی میں ایک بار پھر خام تیل کی قیمت 40 ڈالر کے قریب پہنچ جانے کے بعد کمپنیوں نے 07 [؟][؟]جون سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کا یومیہ جائزہ دوبارہ شروع کردیا اور گزشتہ 17 دنوں میں ہی دہلی میں پٹرول 8.50 روپے یعنی 11.93 فیصد مہنگا ہوگیا۔ ڈیزل کی قیمت میں مسلسل 18 دنوں میں 10.49 روپے یعنی 15.12 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے ۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.