سرینگر/24جون: اننت ناگ میں قریب تین ماہ بعد اگرچہ معمول کی سرگرمیاں بحال ہوچکی ہے تاہم ٹاون میں90فیصدی لوگ ماسک کے بغیر دکھائی دے رہے ہیںجبکہ محکمہ صحت اور انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ ہدایت نامہ کو نظر انداز کیا جارہا ہے جس کے نتیجے میں کوروناوائرس پھیلا جانے کا اندیشہ پیدا ہوگیا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق ضلع اننت ناگ میں روزانہ درجنوں افراد کوروناوائرس میں مبتلاء ہوتے ہیں جبکہ اب تک کئی اموات بھی اس وبائی بیماری کی وجہ سے ہوچکی ہے لیکن لاک ڈاون کے بعد قریب تین ماہ گزرنے کے بعد اگرچہ ضلع میں معمول کی سرگرمیاں بحال ہوچکی ہے اور کاروباری ادارے ، کھل چکے ہیں ، کمرشل ٹرانسپورٹ سڑک پر بحال ہوچکا ہے اور لوگ بازروں میں خریدوفروخت میں مصروف دکھائی دے رہے ہیں تاہم ٹاون میں قریب 90فیصدی لوگ بغیر ماسک کے نظر آرہے ہیں ۔ ضلع انتظامیہ اور شعبہ ہیلتھ کے افسران نے گزشتہ روز تاجروں ، دکانداروں، ریڈہ بانوں ، ٹرانسپورٹروں کو بلاکر انہیں سخت ہدایت کی کہ ماسک کی استعمال کریں ، ہینڈ سینی ٹائزر کا استعمال کریں ۔ سوشل دوری بنائے رکھیں اور ان قواعد و ہدایت پر عمل کے بعد ہی کاروباری اور دیگر سرگرمیاں بحال کریں تاہم ضلع انتظامیہ اور ہیلتھ کی ہدایت کو نظر انداز کیا گیا ہے اور ضلع خاص کر ٹاون میں اکثر دکاندار اور چھاپڑی فروش بغیر ماسک کے ہیں جبکہ دکانوں کے باہر گراہکوں کی کافی بھیڑ بھی دکھائی دی ۔ جاری کردہ ہدایت کو نظر انداز کرکے ایسے لوگ دیگر عوام کی زندگیوں کے ساتھ کھلواڑ کررہے ہیں اور اس طرح سے کووڈ19تیزی کے ساتھ پھیل جانے کا قومی امکان نے ۔ مقامی حساس لوگوں نے اس طرف ضلع انتظامیہ کی توجہ دلاکر کہا کہ وہ اس ضمن میں سخت ہدایت جاری کریں اور اگر کسی کو بھی قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کا مرتکب پایا جائے اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے ۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.