لداخ میں ہند چین سرحدی کشیدگی کے بیچ فوجی کمانڈروں کی بات چیت کامیاب؛چین نے گلوان وادی سے اپنی فوج واپس بلانے پر رضامندی ظاہر کی ۔ فوجی ذرائع
سرینگر/23جون: ہندوستان اور چین کے درمیان لداخ کے گلوان وادی پر جاری کشیدگی کے دوران دونوںممالک کے فوجی افسران کے مابین بات چیت کے کئی ادوار ہوئے تاہم گزشتہ روز ہوئی میٹنگ کو فوجی ذرائع نے کامیاب قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ چینی فوج نے گلوان وادی سے اپنی فوج پیچھے لے جانے پر رضامندی ظاہر کی ہے ۔اس بیچ فوجی سربراہ جنرل منوج مکند نروانے منگل کو لیہہ کے دورے پر ہیں۔ جنرل نروانے یہاں زمینی سطح پر سرحد کی سیکورٹی کا جائزہ لیں گے۔ ساتھ ہی فوج کی 14 کور کے افسروں کے ساتھ ہوئی میٹنگ کی پیش رفت کو لے کر تبادلہ خیال کریں گے۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق ہندستان۔ چین کشیدگی کے درمیان 22 جون کو ہوئی لیفٹننٹ سطح کی بات چیت کامیاب رہی۔ ہندستانی فوج کے ذرائع نے جانکاری دی ہے کہ اس بات چیت کے بعد دونوں ملکوں میں اپنی فوجیں واپس بلانے پر اتفاق رائے ہو گیا ہے۔ فوج نے کہا کہ یہ بات چیت بہت ہی مثبت اور بہتر ماحول میں ہوئی۔فوج سے منسلک ذرائع نے بتایا کہ کارپس کمانڈر کی سطح کی بات چیت کے بعد لداخ کی گلوان وادی میں ایک عام رضامندی بن گئی ہے۔ متنازعہ زمین سے دونوں ملکوں کی افواج کی واپسی کے طور طریقے پر بات چیت ہوئی۔ جس کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ مشرقی لداخ کی جھڑپ والی جگہ سے دونوں فوجیں پیچھے ہٹیں گی۔مشرقی لداخ میں چوشل سیکٹر کے چینی حصے میں واقع مولڈو میں پیر کی صبح تقریبا 11:30 بجے یہ میٹنگ شروع ہوئی تھی۔ یہ میٹنگ بارہ گھنٹے تک چلی۔ اس میں ملک کی اعلیٰ فوجی قیادت نے مشرقی لداخ میں صورت حال کا تفصیلی جائزہ لیا۔ مولڈو میں ہوئی بات چیت میں ہندستانی فریق کی قیادت 14 ویں کور کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ہریندر سنگھ نے کی جبکہ چینی فریق کی قیادت تبت ملٹری ڈسٹرکٹ کے کمانڈر کر رہے تھے۔ہندستان اور چین کی افواج کے درمیان ایل اے سی پر پندرہ جون کی رات پرتشدد جھڑپ ہوئی تھی جس میں 20 ہندستانی فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔ رپورٹ کے مطابق، اس جھڑپ میں چین کے بھی فوجی مارے گئے ہیں۔ حالانکہ، چین نے ابھی تک اپنے مارے گئے فوجیوں کی تعداد نہیں بتائی ہے۔اس بیچ فوجی سربراہ جنرل منوج مکند نروانے منگل کو لیہہ کے دورے پر ہیں۔ جنرل نروانے یہاں زمینی سطح پر سرحد کی سیکورٹی کا جائزہ لیں گے۔ ساتھ ہی فوج کی 14 کور کے افسروں کے ساتھ ہوئی میٹنگ کی پیش رفت کو لے کر تبادلہ خیال کریں گے۔ (سی این آئی )
Comments are closed.