جھڑپوں میں جاں بحق جنگجو ئوں کی نعشیں لواحقین کو سپرد نہ کی جائے / ایس پی وید

نماز جنازوں میں ہتھیاروں کی نمائش سے مقامی نوجوان عسکریت کی طرف ہوتے ہیں مائل

سرینگر /06مئی: پولیس کے سابق سربراہ ایس پی وید نے کہا کہ جھڑپوں میں جاں بحق ہونے والے جنگجوئوں کی نعشیں کو ان کے لواحقین کے حوالہ نہ کیا جائے ۔ کیونکہ پاکستان کے ایجنٹ اس کا سہارا لیکر مقامی نوجوانوں کو عسکریت کی طرف مائل کرتے ہیں ۔سی این آئی مانٹرنگ کے مطابق ایک انگریزی خبر رساں ایجنسی کے ساتھ بات کرتے ہوئے جموں کشمیر پولیس کے سابق سرجججبراہ ایس پی وید نے کہا ہے کہ جو بھی عسکریت پسند فورسزکے ساتھ جھڑپوں میں ہلاک ہو تے ہیں ان کی نعشوں کو لواحقین کے سپرد نہ کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ انٹیلی جنس ایجنسیاں میدا ن میں کافی کام کر رہی ہے اور اس وجہ سے مقامی نوجوان اب عسکریت کی طرف مائل نہیںہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بہتر یہی ہے کہ جھڑپوں میں جاں بحق ہونے والے جنگجوئوں کی نعشیں لواحقین کے سپرد نہ کی جائے کیونکہ نماز جنازوں میں لوگوں ی بھاری تعداد کے علاوہ عسکریت پسند بھی شامل ہوتے ہیں جس دوران وہ ہتھیاروں کی نمائش کرتے ہیں اور یہی وجہ بن جاتی ہے کہ مقامی نوجوان عسکریت کی طرف مائل ہوتے ہیں ۔ لہذا جب بھی جنگجو ہلاک ہو تو اس کی نعشیں لواحقین کے سپرد نہ کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور اس کی ایجنسیاں اس کا فائدہ اٹھا کر اپنے ایجنٹوں کو سرگرم کرتی ہے اور ان کو کام سونپ دیا جاتا ہے کہ وہ وادی کشمیر میںمقامی نوجوانوں کو عسکریت کی طرف راغب کریں جس سے عسکریت میں اضافہ ہوتا جا ررہا ہے ۔ ایس پی وید نے کہا کہ ہم نے دیکھا کہ برہان وانی کی ہلاکت کے بعد کس طرح سے سوشل میڈیا کا غلط استعمال کیا گیا اور مقامی نوجوان سوشل میڈیا سے مائل ہو کر عسکریت پسندوں کی جانب راغب ہو ئے ۔ ( سی این آئی )

Comments are closed.