نجی اسکول کا استاد اور مصوری کا شوقین ریاض نائیکو دس سالوں سے سرگرم تھا
عسکری سفر میں نائیکو 12لاکھ روپے انعامی اور A++زمرے کا جنگجو کیسے بنا ؟
سرینگر /06مئی / سی این آئی جنوبی قصبہ اونتی پورہ کے بیگ پورہ علاقے میں مسلح تصادم آرائی کے دوران حزب آپریشنل چیف ریاض نائیکو اپنے ساتھی سمیت جاں بحق ہو گیا ۔ سی این آئی کے مطابق ریاض نائیکو ولد اسد اللہ نائیکو عسکری صفوں میں شامل ہونے سے قبل ایک نجی اسکول میں ریاضی کے مضمون کا استاد تھا اور مئی 2012میں وہ گھر سے لاپتہ ہو گیا جس کے بعد انہوں نے عسکری صفوںمیں شمولیت کی دس سالوں تک سرگرم رہنے والے جنگجو ریاض نائیکو کو سال 2016میں برہان وانی کی ہلاکت کے بعد عسکری تنظیم حزب کا آپریشنل چیف نامزد کیا گیا ۔ ریاض نائیکو نے اپنی موجودگی پہلی بار اس وقت سامنے لائی جب انہوں نے ایک مقامی عسکریت پسند کے نماز جنازہ میں شرکت کرکے وہاں ہوائی فائرنگ کی جبکہ کئی مرتبہ انہوں نے نما جلوس جنازوں کے دوران عوام سے خطاب بھی کیا ۔ سوشل میڈیا پر ریاض نائیکو کے ویڈ یو اپ لوڈ ہونے کے بعد ریاض نائیکو فورسز کیلئے انتہائی مطلوب جنگجو بن گیا جبکہ فورسز نے ریاض نائیکو کو جنگجوئوںکی A++زمرے میں رکھا کر ان کے سر پر 12لاکھ روپے کاانعام بھی رکھا تھا ۔ مصوری کیلئے انتہائی مشہور ریاض نائیکو نے 33سال ک عمر میں عسکری صفوں میں شمولیت کی جس کے بعد سال 2016سے وہ فورسز کیلئے انتہائی مطلوب ترین جنگجو بن گیا ۔بتا یا جاتا ہے کہ سال 2016میں جاں بحق ہوئے عسکری کمانڈر برہان وانی کا ریاض نائیکو قریبی ساتھی تھا جبکہ برہان وانی کی ہلاکت کے بعد سال 2018میں انٹیلی جنس ایجنسیوں نے ریاض نائیکو کو 17انتہائی مطلوب جنگجوئوں کی فہرست میں شامل کر لیا تھا ۔
Comments are closed.