جموں کشمیر میں عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی میں تیزی لائی جائے گی

فورسز کو نقصان کے باوجود جنگجوئوں کے خلاف آپریشن جاری رہیں گے / دلباغ سنگھ

سرینگر/05 مئی: وادی کشمیر میں جنگجویانہ سرگرمیوں میں اچانک تیزی کے بیچ جموںکشمیر پولیس سربراہ نے واضح کر دیا کہ کشمیر میں عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی میں تیزی لائی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ بعض اوقات جنگجو مخالف کارروائیوں کے دوران ہمیں بھی نقصان اٹھانا پڑتا ہے لیکن اس کے باوجود بھی عسکریت کے خاتمہ تک جنگجو ئوں مخالف آپریشن جاری رہیں گے ۔ سی این آئی کے مطابق ہند وارہ میں جنگجویانہ حملے میں تین سی آر پی ایف اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے ہمہامہ سرینگر میں منعقد دہ ایک تقریب کے حاشیہ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے جموں کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا کہ کشمیر بھر میںجنگجوئوں مخالف کارروائیوں کو مزید تیز کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہند واوہ میں علاقے کا محاصرہ کرنے کے بعد سی آر پی ایف کے اہلکار باغات میںکھڑا تھے جس دوران انہوں نے کچھ شہریوں کو آتے دیکھا اور انہیں رکنے کو کہا۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کے پیچھے دو عسکریت پسند تھے جنہوں نے سی آر پی ایف کے جوانوں پر فائرنگ کردی جنہوں نے جوابی کارورائی میں فائرنگ کی اور اس زد میں آکر ذہنی طور پر ناتواں لڑکا آگیا جس دوران اس کی موت واقع ہوئی ۔ فورسز اہلکاروں کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے دلباغ سنگھ نے کہا کہ عسکریت پسندوں نے فورسز پر اپنے حملے تیز کردیئے ہیں جس کے جواب میں سیکورٹی انتظامات کو مزید مستحکم کیا جائے گا اور کشمیر بھر میں عسکریت پسندی کے خلاف کارروائیوں کو مزید تیز تر کیا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر میں پہلے ہی سیکورٹی انتظامات سخت ہے اور جنگجوئوں کے خلاف کامیاب آپریشن جاری ہے تاہم اس کے باوجود بھی بھی عسکریت پسندوں کے خلاف کاروائیاں جاری ہیں اور ان کو مزید تیز کیا جائے گا۔ضلع بارہمولہ کو جنگجو ئوں سے پاک قرار دینے کے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چونکہ ضلع میں کوئی سرگرم عسکریت پسند موجود نہیں تھا لیکن وہاں کچھ دراندازی ہوئی ہے اور کچھ نے سوپور کے علاقے میں سرگرم افراد کے ساتھ گھس لیا اور گھل مل گئے اور وہ پہلے ہی فورسز کے نشانہ پر ہیں ۔ انہوں نے ہند وارہ میں جنگجوئوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی جس دوران دو جنگجوئوں کو ہلاک کر دیا گیا تاہم بدقسمتی سے اس جھڑپ میںفوج کے دو افسر ، ، دو فوجی اور ایک پولیس سب انسپکٹر بھی جانیں گنوا بیٹھا ۔ انہوں نے کہاہزاروں افراد پر مشتمل پولیس اہلکار ہر جگہ سڑکوں ، قرنطین مراکز ، اسکریننگ ٹیموں ، رابطہ ٹریسنگ ، ریڈ زون ، اورینج زون اور امن و امان کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ عسکریت پسندوں کا مقابلہ کرنے کے لئے بھی بہت مؤثر ہیں۔ ہمارے مرد پیشہ ورانہ انداز میں تمام ذمہ داریوں کو نبھا رہے ہیں۔

Comments are closed.