سرینگر/24اپریل:/ ملک بھر میں لاک ڈائون کے چلتے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں زیر تعلیم سینکڑوں کشمیری طلبہ وطالبات ہوسٹلوں اور کرایہ کے کمروں میں پھنس گئے ہیں۔ یونیورسٹی ہوسٹلوں کے علاوہ طلبہ کی بڑی تعداد کرایہ کے کمروں میںقیام پذیرہے اور لاک ڈائون کی وجہ سے روزمرہ کی چیزیں بھی میسر نہیں ہورہی ہیں۔انہوں نے جموں کشمیر انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ ان کی گھر واپسی کیلئے اقدامات اٹھائیں جائے ۔ سی این آئی کے مطابق عالمی وبائی بیماری کورنا وائرس کے برھتے پھیلائو کے بیچ لاک ڈائون کے چلتے جہاں بیرون ریاستوں میں ہزاروں کی تعداد میں کشمیری درماندہ ہو گئے ہیں وہیں مسلم یونیورسٹی میں زیر تعلیم سینکڑوں کشمیری طلبہ وطالبات ہوسٹلوں اور کرایہ کے کمروں میں پھنس گئے ہیں۔ اور کھانے پینے کا سامان ختم ہونے کے باعث انہیںکافی مشکلات کا سامنا ہے ۔ جبکہ مالی مشکلات کی وجہ سے انکے لئے کمروں کا کرایہ بھی ادا کرنا نا ممکن بن گیا ہے ۔یونیورسٹی میں زیر تعلیم ایک طالبعلم نے مقامی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ یونیورسٹی کی جانب سے ہوسٹلوں میں چند سہولیات دستیاب ہیں لیکن پھر بھی طلبہ کو گرمی کا موسم آنے سے پہلے ہی اپنے کمروں میں پنکھے، کولر اور دیگر سامان لانے کی ضرورت پڑتی ہے ۔ انہوںنے بتایا یہاں زیر تعلیم کشمیری طلبہ و طالبات کی ایک بڑی تعداد ہوسٹلوں میں جگہ نہ ملنے کی وجہ سے نزدیکی کرایہ کے کمروں میں رہتی ہے اور اپنی ہر ضرورت خود پورا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا جوطلبہ کرایہ کے کمروں میں رہتے ہیں، انہیں پچھلے کئی دنوں سے روٹی بھی نصیب نہیں ہوئی ہے کیونکہ بازاربند ہیں اور کھانے پینے کا سامان بھی میسر نہیں ہے۔ ایک اور طالب علم نے کہا گرمی شدت سے بڑھ رہی ہے اور ایسی صورتحال میں ایک ہی کمرے میں رہنے کی وجہ سے طلبہ کی ایک بڑی تعداد ذہنی بیماریوں کا شکار بھی ہورہی ہے۔ عادل نے بتایا لاک ڈائون کا کچھ بھی بھروسہ نہیں ہے اور ایسی صورتحال میں طلبہ و طالبات اپنے اہلخانہ کے ساتھ ہی رہنا چاہئے۔ انہوں نے بتایا کہ علی گڑھ ابھی گرین زون قرار دیا گیا ہے کیونکہ یہاں کورونا وائرس کا کوئی بھی کیس سامنے نہیں آیا ہے اور ایسی صورتحال میں اگر گھر واپسی جلد ہوگی تو وہ تمام طلبہ و طالبات کیلئے بہتر ہوگا۔ طلبہ نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ ہماری گھر واپسی کے اقدامات اٹھائیں جائیں۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.