سوشل میڈیا پر ملک مخالف مواد شائع کرنے کا الزام؛کشمیری جواں سالہ خاتون فوٹو جرنلسٹ کے خلاف مقدمہ درج، صحافتی برادری کی مذمت
سرینگر/20اپریل/سی این آئی// جمو ں کشمیر میں سوشل میڈیا کے غلط استعمال کے خلاف سائبر پولیس کی تیز کارروائیوں کے بیچ جواں سال خاتون فوٹو جرنلسٹ کو یو اے پی اے ایکٹ (غیرقانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے ترمیم شدہ ایکٹ)کے تحت سوشل میڈیا پر ملک مخالف مواد شائع کرنے کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ۔ سی این آئی کے مطابق جموں کشمیر میں سوشل میڈیا کے غلط استعمال کرنے والوں کے خلاف جہاں کارروائی تیز کر دی گئی ہے وہیں سائبر پولیس نے سرینگر سے تعلق رکھنے والی نوجوان فوٹو جرنلسٹ مسرت زہرہ کو سائبر پولیس نے سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹ فیس بک پر ملک مخالف اور غیر قانونی مواد پوسٹ کرنے کے خلاف یو اے پی اے ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے-اس ضمن میںسائبر پولیس نے تحریری پریس بیان جاری کرتے ہوئے بتایا کہ جواں سالہ فوٹو جرنلسٹ مسرت زہرہ نوجوانوں کو اپنے فیس بک پوسٹس کے ذریعے ملک مخالف سرگرمیاں انجام دینے کے لیے اکسا رہی تھیں جس کی وجہ سے امن و قانون میں خلل واقع ہونے کا امکان تھا۔بیان کے مطابق مذکورہ فیس بک صارف ایسا مواد بھی اپ لوڈ کررہی ہیں جو ملک دشمن عناصر کی سرگرمیوں کو بڑھاوا دیتے ہیں اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کی شبیہہ بگاڑنے کے مترادف ہے۔ اس ضمن میں سائبر پولیس نے ایک ایف آئی آر زیر نمبر 10/2020 زیر سیکشن UAPA) act) کے تحت ان پر مقدمہ درج کیا ہے۔ ادھر کشمیر پریس کلب نے جواں سالہ خاتون فوٹو جرنلسٹ کے خلاف کیس در ج کرنے کے سخت اظہار افسوس کرتے ہوئے ایسی کارورائیوں پر روک لگانے کا مطالبہ کیا جبکہ صحافتی برداری نے بھی پولیس کی ایسی کارروائی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ جواں سالہ خاتون فوٹو جرنلسٹ کے خلاف درج کیا گیا کیس جلد واپس لیا جائے ۔
Comments are closed.