سرینگر: مرکزی حکومت نے واضح کیا کہ لاک ڈاءون کے دوران مہاجر مزدوروں کو بین الریاستی نقل و حرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ جے کے این ایس کے مطابق مرکزی حکومت کی طرف سے کرونا وائرس کے اعتبار سے غیر پر خطر علاقوں میں معاشی اور اقتصادی سرگرمیوں کو بحال کرنے کے بیچ مرکزی وزارت داخلہ نے اتوار کے روز ریاستوں سے متعلق اپنے مشاورتی بیان میں واضح کیا ہے کہ لاک ڈاءون کے دوران مہاجر مزدوروں اور محنت کشوں کو ایک ریاست سے دوسری ریاست میں نقل و ھرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ اس بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ لاک ڈاوَن کی وجہ سے امدادی کیمپوں میں درماندہ ہوئے مزدور مقامی حکام کے پاس اپنے ناموں کا اندراج کرایں ’’تاکہ مختلف قسم کے معقول کام انہیں فراہم کرنے کیلئے راستہ تلاش کیا جائے‘‘ ۔ مرکزی ایڈوائزری میں کہا گیا’’ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ریاستوں و مرکزی زیر انتظام والے علاقوں سے باہر مزدوروں کی نقل و حرکت وہاں سے نہیں ہوگی جہاں وہ فی الوقت ہے ۔ ایدوائزری کے مطابق’’اس وقت امدادی ، پناہ گزین کیمپوں میں مہاجرمزدوروں کو اپنا نام حکام کے پاس ندراج کرنا چاہئے،تاکہ متعلقہ مقامی حکام ان کی مہارت اور ہنر کا پتہ لگا ان کیلئے مناسب و معقول کام کی تلاش کریں ‘‘ ۔ مرکز حکومت نے گذشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ وہ کچھ تعمیراتی سرگرمیوں کی اجازت دے گی اور20 اپریل سے دیہی علاقوں میں صنعتی آپریشن, حکومت ہند کے دفاتر اور ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام والے علاقوں کے دفاتر ، ہنگامی خدمات کے لئے نجی گاڑیاں ، ضروری سامان فروخت کرنے والی ای کامرس کمپنیاں ، کورئیر کی خدمات ، منریگا کا کام اور معاشی پریشانی کو کم کرنے کے لئے مالیاتی شعبے کو بھی کام کرنے کی اجازت ہوگی،کیونکہ ہفتوں سے جاری لاک ڈاوَن کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے ۔ کنٹونمنٹ علاقوں کو اس سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے ۔ ایڈوئزری میں مزید کہا گیا ہے کہ جو مہاجر مزدور ریاست میں ہی اپنے کاموں پر واپس لوٹنا چاہتے ہیں ،ان کا کرونا وائرس کے حوالے سے جانچ کی جانی چاہے،اور صرف ان ہی لوگوں کو واپس ریاستوں کے اندر ہی کام پر پہنچایا جانا چاہے جن کو کرونا وائرس کے حوالے سے آثار نہ ہو ۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.