لاک ڈاءون کے چلتے شمالی کشمیر کے جنگلات میں لوٹ و کھسوٹ کا سلسلہ جاری

جنگل اسمگلروں کی جانب سے دن رات جنگلات کا صفایا کیا جا رہا ہے ، محکمہ خاموش تماشائی

سرینگر:کورنا وائرس کی وبائی بیماری کے چلتے شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے جنگلات میں اسمگلروں کی جانب سے بے دریغ کٹائی سے جنگلات کا مکمل صفایا کیا گیا تاہم محکمہ جنگلات خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں ا ور اسمگلری پر قابو پانے کیلئے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں ا ٹھاتے ہیں ۔ سی این آئی کو نمائندے نے اس ضمن میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ شمالی ضلع بارہمولہ میں محکمہ جنگلات کے کامراز ڈویڑن رینج کنڈی کے رامپور،راجپور اور ڑیرہار کے 27, 36, 37, 38 کے کمپارٹمنٹ میں محکمہ فارسٹ کے کچھ ملازمین کی ملی بھگت سے اس جنگلات کی بے دریغ کٹائی کرنے میں مصروف ہیں اور انکو نہ سرکار کا ڈر ہیں نہ عام لوگوں کا چوں کہ اس وقت لاک ڈاوَن کی وجہ سے سب اپنے اپنے گھروں میں قیام ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ جنگل اسمگلرو ں نے موجودہ حالات کافائدہ اٹھا کر جنگلات سے بے دریغ کٹائی جاری رکھیں ہوئے ہیں اور ان کو کوئی پوچھنے والا بھی نہیں ۔ مقامی لوگوں نے جنگلات کے بے دریغ کٹائی پر شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ایک طرف سے سر سبز سونے کی لوٹ و کھسوٹ جاری ہے ۔ مقامی لوگوں کے مطابق اگرچہ ہم نے کئی بار یہ معاملہ متعلقہ ڈی ایف اواور کنزرویٹر کے نوٹس میں لایا تاہم انہوں نے کوئی بھی کارروائی عمل میں نہیں لائی ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جنگلات کے بے دریغ کٹائی پر روک لگانے کیلئے اقدامات اٹھائیں جائے ۔ انہوں نے لیفٹنٹ گورنر انتظامیہ سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا ک اس معاملے کی طرف توجہ دی جائے جبکہ ساتھ ہی سرسبز درختوں کو کاٹنے پر روک لگائی جائے ۔ (سی این آئی )

Comments are closed.