چار روزہ تلاشی آپریشن کے بعد کپواڑ ہ کے کیرن سیکٹر میں جنگجوئوںاور فوج کے مابین خونین معرکہ آرائی
5جنگجواور 3فوجی اہلکاز ازجاں ، گھنے جنگلات میں تلاشی آپریشن جاری ،خصوصی کمانڈوز اور ہوائی خدمات بھی حاصل
سرینگر/05اپریل/سی این آئی// سرحدی ضلع کپواڑہ میں لائن آف کنٹرول کے نزدیک کیرن سیکٹر میں پانچ روزہ تلاشی آپریشن کے بیچ مسلح جنگجوئوں اور فوج و فورسز کے درمیان خونین معرکہ آرائی میں پانچ جنگجو اور تین فوجی اہلکار از جاں ہو گئے ۔اسی دوارن حد متارکہ کے متصل گھنے جنگلات میں موجود جنگجوئوں کو ڈھونڈ نکالنے کیلئے تلاشی آپریشن کو مزید وسعت دیتے ہوئے فورسز کی مزید کمک طلب کی اور آپریشن میں خصوصی تربیت یافتہ فوجی اہلکار کے ساتھ ساتھ ہوئی خدمات بھی حاصل کی جا رہی ہے۔ دفاعی ترجمان نے جھڑپ میں پانچ جنگجوئوں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ جنگجوئوں حالیہ میں درندازی کرکے اس پار داخل ہو گئے تھے ۔ انہوں نے بتایا کہ علاقے میں بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن جاری ہے تاہم خراب موسمی صورتحال کے باعث فوج کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کونمائندے نے دفاعی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ کپواڑہ جنگلات میں گزشتہ چار روز سے جاری تلاشی آپریشن کے بیچ اتوار کی صبح اس وقت مسلح تصادم آرائی ہوئی جب کیرن سیکٹر میں مسلح جنگجوئوں کے گروپ کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد فوج نے آس پاس کے علاقہ کو گھیرے میں لے کرجنگجوئوں کو سرنڈر کرنے کی پیشکش کی تو جواب میں انہوں نے فوج پر اندھادھند گولیاں چلائیں۔ دفاعی ذرائع نے دعویٰ کیا کہ جنگجوئوں کا گروپ لائن آف کنٹرول کے اِس پار کرکے جنگلات میں چھپا بیٹھا ہے جن کو ڈھونڈنکلانے کیلئے کارروائی بڑے پیمانے پر جاری تھی ، انہوں نے بتایا کہ ابتدائی گولی باری میں فوج کے تین اہلکار شدید طور پر زخمی ہو گئے جن کو اگرچہ علاج و معالجہ کیلئے اسپتیال منتقل کیا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھے ۔ ا نہوں نے بتایا کہ علاقے میں گولی باری کا تبادلہ شروع ہونے کے ساتھ ہی فوج کی مزید کمک علاقے کی طرف روانہ کی گئی اور جنگجوئوں کے خلاف فیصلہ کن کارورائی شروع کی گئی ۔ انہوں نے بتایا کہ کچھ دیر خاموشی چھائی رہی اور بعد میں طرفین ایک مرتبہ پھر ایک دوسرے کے آمنے سامنے آگئے۔دفاعی ذرائع کے مطابق جب فورسز نے علاقے میں دوبارہ سے تلاشی آپریشن شروع کیا تو انہوں نے جھڑپ کی جگہ سے پانچ عدم شناخت جنگجو کی لاشیںبر آمد کی گئی ۔ ذرائع کے مطابق علاقہ میں اگر چہ گولیوں کا تبادلہ رُک گیا ہے لیکن فوج کو خدشہ ہے کہ جنگجو ئوںنے لائن آف کنٹرول کے متصل گھنے جنگلات میں پناہ لے رکھی ہے۔انہیں تلاش کرنے کیلئے فوج کی مزید کمک کی مدد سے وسیع جنگلات کو گھیرے میں رکھا گیا ہے اور آخری اطلاع ملنے تک تلاشی کارروائی جاری تھی۔دفاعی ترجمان نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ جنگجوئوں کا گروپ حالیہ میں دراندازی کرکے اس پار داخل ہو گیا تھا جن کو ڈھونڈ نکلانے کیلئے علاقے میں کئی روز سے تلاشی آپریشن جاری تھا ۔ انہوں نے بتایا کہ علاقے میں تلاشی آپریشن جاری ہے اور ساری صورتحال آپریشن ختم ہونے کے بعد ہی واضح ہو گئی ۔
Comments are closed.