مژھل سیکٹر میں ہندوپاک افواج کے مابین شدید گولہ باری ،سرحدی آبادی خوف ودہشت میں مبتلاء ، محفوظ مقامات کی طرف منتقل

سرینگر/06فروری:سرحدی ضلع کپوارہ میں ہندو پاک افواج کے مابین شدید گولہ باری سے سرحدی آبادی سہم کے رہ گئی جبکہ دفاعی ذرائع نے پاکستان پرجنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کاالزم لگاتے ہوئے کہا کہ پاکستانی فوج کی گولہ باری کا بھر پور جواب دیا جارہا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق سرحدی ضلع کپوارہ کے مژھل سرحدی سیکٹر میں آج صبح قریب دس بجے آر پار گولہ باری شروع ہوئی جو آخری اطلاع ملنے تک جاری تھی ۔معلوم ہوا ہے کہ مژھل کے 56آر آر /53انفنٹری برگیڈ کی اگلی چوکیوں کو نشانہ بناکر پاکستانی فوج نے شدید گولہ باری کی جس میںجدید ترین ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے پاکستان نے گولہ باری کی ۔ دفاعی ذرائع کے مطابق پاکستانی فوج نے 81ایم ایم مورٹار کا استعمال کیا ۔ ذرائع نے بتایا کہ پی پی پوسٹ کو نشانہ بناتے ہوئے پاکستانی فوج نے گولہ باری کی تاہم فوج نے پاک فوج کی گولہ باری کا بھر پور جواب دیا ۔ تاہم ابھی تک کسی کے زخمی یا ہلاک ہونے کی تصدیق نہیں ہوئی ۔ ادھر سرحدی علاقے میں سماعت شکن گولوں کے پھٹنے کی آوازیں دور دور سے سنائی دے رہی تھی جس کے باعث لوگ اپنے گھروں میں سہم کے رہ گئے ۔اور لوگ محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہورہے ہیں جبکہ کئی کنبوںنے محفوظ بینکروں میں پناہ لی ۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز ہندوپاک سرحدی پر ایک شہری ہلاک ہواتھا جبکہ پاکستان نے بھی دعویٰ کیا تھا کہ بھارتی فوج کی گولہ باری کی وجہ سے ایک شہری ہلاک ہوا تھا ۔یاد رہے کہ ہندوپاک افواج کے مابین گولہ باری کا تبادلہ روز کا معمول بن گیا ہے اور سرحدی کشیدگی رکنے کا نام نہیں لیتی ۔ (سی این آئی)

Comments are closed.