شاہین باغ میں فائرنگ کرنے والے شخص پر سیاست شروع، عآپ-بی جے پی میں الزام تراشیاں

دہلی کے شاہین باغ میں گولی چلانے کے معاملے میں گرفتار کپل گوجر کے عام آدمی پارٹی (عآپ) سے جڑے ہونے کے دہلی پولس کے دعوے کے بعد بی جے پی نے جارحانہ رخ اختیار کیا ہوا ہے۔ دہلی پولس کے انکشاف کے بعد بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈّا نے منگل کی دیر شام بیان جاری کر عآپ اور وزیر اعلی اروند کیجریوال کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا۔ دوسری طرف مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر نے دہلی پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس کر کے کہا کہ کیجریوا اور ان کی پارٹی پوری طرح بے نقاب ہو گئی ہے۔

ANI_HindiNews@AHindinews

भाजपा केंद्रीय मंत्री प्रकाश जावडेकर, कपिल गुर्जर की आप नेता संजय सिंह के साथ फोटो पर: ये कोई आम फोटो नहीं है इसमें संजय सिंह उनका स्वागत करते दिख रहे हैं। ये पार्टी युवक को माला भी पहनाती है और उससे गोली भी चलवाती है। हम इस तरह की राजनीति की निंदा करते हैं।

39110:17 PM – 4 فروری، 2020Twitter Ads info and privacy77 people are talking about this

بی جے پی کے قومی صدر نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’کیجریوال اور اس کی پارٹی نے ملک کو بانٹنے والا بیان دینے والے ٹکڑے ٹکڑے گینگ کو بچا کر رکھا ہے۔ شرجیل امام کے حق میں سیاسی پاسے پھینکے تھے، لیکن جب دہلی پولس نے اسے پکڑ لیا تو ان کے منصوبوں پر پانی پھر گیا، پھر انھوں نے عآپ کے کارکن سے گولی چلوا دی۔‘‘ جے پی نڈّا نے کہا کہ ’’ملک اور دہلی کی عوام نے آج عآپ کا گندا چہرہ دیکھا۔ سیاسی لالچ کے لیے کیجریوال اور ان کے لوگوں نے ملک کی سیکورٹی تک کو بیچ دیا۔ پہلے کیجریوال فوج کی بے عزتی کرتے تھے اور دہشت گردوں کی وکالت، لیکن آج تو ان کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کو انجام دینے والوں سے رشتے سامنے آ گئے۔‘‘

دوسری طرف عام آدمی پارٹی لیڈر سنجے سنگھ نے اس کا جواب دیتے ہوئے الٹا بی جے پی پر ہی الزام عائد کر دیا ہے۔ انھوں نے دہلی پولس پر بھی سوال اٹھائے ہیں۔ انھوں نے کہا ہے کہ ’’ابھی تک پوری جانچ بھی نہیں ہوئی تھی۔ ایک ذمہ دار پولس اہلکار (ڈی سی پی راجیش دیو) کیسے پارٹی کا نام لے سکتے ہیں۔ انتخابی کمیشن کی اجازت کے بغیر کوئی بھی انتخاب سے پہلے کسی پارٹی کا نام نہیں لے سکتا۔ آخر کس کے کہنے پر سبھی تصویریں میڈیا تک پہنچا دی گئیں۔

ANI_HindiNews@AHindinews

आप नेता संजय सिंह : अभी तक पूरी जांच भी नहीं हुई थी। एक जिम्मेदार पुलिसकर्मी (DCP राजेश देव) कैसे पार्टी का नाम ले सकते हैं। चुनाव आयोग की अनुमति के बिना कोई भी चुनाव से पहले पार्टी का नाम नहीं ले सकता। आखिर किस के कहने पर सारे फोटो मीडिया तक पहुंचा दिए गए। #DelhiElections

1709:27 PM – 4 فروری، 2020Twitter Ads info and privacy84 people are talking about this

سنجے سنگھ نے اس کے بعد کچھ دوسری تصویریں میڈیا کے سامنے پیش کیں۔ تصویر دکھاتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’بی جے پی لیڈروں، وزرائے اعلیٰ اور مرکزی وزراء کی تصویریں دھرو سکسینہ، پھلاہار بابا، چنمیانند، بابا رام رحیم، آسا رام باپو کے ساتھ ہیں۔ ان جرائم پیشوں کے ساتھ بی جے پی کے سرکردہ لیڈروں کی تصویر ہونے سے یہ تو ثابت نہیں ہو جاتا کہ یہ بھی ان کے گناہوں میں شامل ہیں۔‘‘ سنجے سنگھ کا اشارہ اس طرف تھا کہ صرف تصویر دکھا کر بی جے پی یہ ثابت نہیں کر سکتی کہ شاہین باغ میں فائرنگ کرنے والے شخص کا رشتہ عآپ سے ہے۔

ANI_HindiNews@AHindinews

आप नेता संजय सिंह भाजपा नेताओं, मुख्मंत्री व केंद्रीय मंत्री की तस्वीरें – ध्रुव सक्सेना, फलाहार बाबा, चिन्मयानंद, बाबा राम रहीम सिंह, आसाराम बापू के साथ पेश करते हुए: इनके इन अपराधियों के साथ फोटो होने से ये तो साबित नहीं हो जाता कि ये भी इनके गुनाहों में शामिल हैं।

تصویر ٹوئٹر پر دیکھیں
تصویر ٹوئٹر پر دیکھیں

1469:48 PM – 4 فروری، 2020Twitter Ads info and privacy91 people are talking about this

Comments are closed.