370کی تنسیخ کے بعد وادی کشمیر میں معاشی صورتحال میں بہتری درج کی گئی ہے /مرکزی وزیر مملکت

اس دوران آبریشم کی صنعت میں 813میٹرک ٹن ریکارڈ توڑ پیداوار درج ہوئی ۔ 18.34لاکھ میٹرک ٹن سیب بھی فروخت کئے گئے


سرینگر04 فروری/: امور داخلہ کے وزیر مملکت نے دعویٰ کیا کہ 370کی تنسیخ کے بعد وادی کشمیر میں معاشی صورتحال میں بہتری دیکھنے کو ملی ۔ انہوںنے کہاکہ اگریکلچر آپریشن نامساعد حالات سے اثر انداز نہیں ہوئے اور سال 2019میں سریکلچر محکمہ نے ریکارڈ توڑ 813میٹرک ٹن ریشم کی پیداوار ہوئی ۔ انہوںنے کہاکہ جنوری 2020تک وادی سے 18.34لاکھ میٹرک ٹن سیب فروخت کئے گئے۔ خبر رساں ایجنسی یو پی آئی کے مطابق امور داخلہ کے وزیر مملکت کرشن ریڈی نے لوک سبھا میں ممبران کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ 370کی تنسیخ کے بعد وادی کشمیر میں اگریکلچر ، سریکلچر اور ہاٹی کلچر کے محکموں نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ۔ انہوںنے اعدادوشمار ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ جنوری 2020تک وادی کشمیر سے 18.34لاکھ میٹرک ٹن سیب ملک کی مختلف منڈیوں تک پہنچائے گئے۔ انہوںنے کہاکہ سریکلچر محکمہ نے بھی سال 2019میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ آبریشم کی صنعت نے رواں سال وادی کشمیر میں ریکارڈ توڑا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ 813میٹرک ٹن ریشم کی اس سال وادی کشمیر میں پیداوار ہوئی ہے۔ مرکزی وزیر مملکت کا مزید کہنا تھا کہ ہینڈی کرافٹ جو کہ جموںوکشمیر میں ریڈی کی حیثیت رکھتا ہے نے بھی سال 2019کے دوران اچھا کام کیا ۔ انہوںنے کہاکہ فسٹ تین کواٹرس کے دوران وادی کشمیر سے 688.26کروڑ ہینڈی کرافٹ اشیاءکو برآمد کیا گیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ محکمہ سیاحت نے ہینڈی کرافٹ صنعت کو بڑھاوا دینے کی خاطر ملک کی مختلف ریاستوں میں بیداری مہم بھی شروع کی ہے۔ تاہم مرکزی وزیر مملکت نے ایوان کو یہ بھی بتایا کہ پچھلے ستر سالوں سے جموںوکشمیر میں معاشی صورتحال کو بہتر بنانے کی خاطر حکومتوں نے کام نہیں کیا تاہم موجودہ مرکزی حکومت جموںوکشمیر میں معاشی صورتحال کو بہتر بنانے کی خاطر زمینی سطح پر کام کر رہی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ملی ٹینسی اور علیحدگی پسندی کے باعث جموںوکشمیر ترقی کے میدان میں پیچھا رہا تاہم موجودہ مرکزی حکومت نے معاشی صورتحال میں رخنہ ڈالنے والے قانون 370کو ہی ختم کیا جس کا ثمرہ یہ نکلا کہ اب جموںوکشمیر میں لوگ بغیر کسی ڈر اور خوف کے کام کاج کر رہے ہیں۔

Comments are closed.