سرحدوں پر کشیدگی ہند پاک امن عمل میں بڑی رکاروٹ
سرینگر: پڑوسی ممالک کے ساتھ پُر امن ماحول میں مذاکرات کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے مرکزی وزیر دفاع نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کردیا کہ تشدد اور بات چیت ایک ساتھ نہیں چل سکتے ہیں تاہم مناسب ماحول کو تیار کرنے کیلئے نتیجہ خیز مذاکرات کی امیدا کی جاسکتی ہے ۔سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق پاکستان کی طرف سے رہا کئے گئے فضائیہ کمانڈر ابھن نندن کے ساتھ ملاقات کے بعد میںمیڈیا نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر دفاع نرملا سیتا رامن کا کہنا ہے کہ بھارت اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ بہترین تعلقات کی حامی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ہو یا بنگلہ دیش یا چین ہو سبھی ممالک کو بھارت کی خودمختاری کا احساس کرکے ہی بات چیت کیلئے ماحول سازگار کرنا ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ بھارت پڑوسی ممالک بشمول بنگلہ دیش اور پاکستان کے ساتھ تعلقات کا نیا دور شروع کرنا چاہتا ہے جس میں امن کیلئے کوشیش کی جاسکتی ہیں تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ مذاکرات اور تشدد ایک ساتھ چل نہیں سکتے اور نہ ہی مذاکرات تشدد آمیز ماحول میں کئے جاسکتے ہیں ۔مرکزی وزیرنے کہا کہ پاکستان کو پہلے سرحدوں پر جاری جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کو روک کر ماحول کو سازگار بناکر پھر بات چیت ہوسکتی ہے ورنہ بھارت اتنا کمزور نہیں کہ وہ دیکھتا رہے ،ہم اینٹ کا جواب پتھر سے دے سکتے ہیں مگر تببھی ہم صبر سے کا م لیتے ہیں ۔انہوں نے کہا بھارت ایسے کاموں میں سنجیدہ ہے کہ مسائل کو ایڈریس کیا جائے کیونکہ ہم اپنے پڑوسی ممالک کے ساتھ امن مذاکرات کو جارے رکھنے کیلئے تیار ہیں ۔پڑوسی ممالک سے بھی مثبت ردعمل ملنا لازمی ہے ۔بھارت پاکستان کے ساتھ بھی ایک نئے دور کا آغاز چاہتا ہے کہ دونوں ممالک کو نہایت ہی نیک نیتی اور سنجیدگی سے قدم اٹھانے ہونگے مزید ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ سورتحال کو بہتر بنانے کیلئے پہلے بات چیت کو راستے کو ہی اپنایا جائے تاکہ صورتحال کو بہتر بنایا جاسکے۔سرامن نے کہا کہ نے کہا کہ بی جے پی کے حوالے سے جو شبیہ پڑوسی ممالک کے ساتھ پیش کی گئی ہے انہوں نے کہا کہ بھارتی جنتا پارٹی خطے میں صرف امن بحالی کے حق میں ہے اور بھارت میں لوگوں نے اس دلخراش سانحہ پر ماتم کیا اور ایسے واقعات اگررونما ہوتے رہے تو ہم بھی دیکھنے والے نہیں ہیں
Comments are closed.