پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پاکستان سپر لیگ کے فائنل سمیت آٹھ میچز پہلے سے طے شدہ پروگرام کے تحت پاکستان میں ہی کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ اعلان پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی نے جمعرات کی شام دبئی اسٹیڈیم میں پی ایس ایل کی فرنچائز ٹیموں کے مالکان کی موجودگی میں کیا۔
یاد رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان موجودہ صورتحال کے پیش نظر گزشتہ کئی روز سے پاکستان سپر لیگ کے پاکستان میں ہونے والے میچوں کے بارے میں قیاس آرائیاں جاری ہیں۔
بی بی سی کے نامہ نگار عبدالرشید شکور کے مطابق احسانی مانی نے واضح الفاظ میں کہا کہ یہ آٹھ میچز ہر حالت میں پاکستان میں ہی ہونگے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ فضائی آپریشن ابھی تک معطل ہے تو ان کا جواب تھا کہ لاجسٹک کے معاملات پر پاکستان کرکٹ بورڈ کی گہری نظر ہے اور متعلقہ حکام سے روزانہ کی بنیاد پر رابطہ ہے اور انہیں یقین ہے کہ اس ضمن میں کوئی رکاوٹ پیش نہیں آئے گی اور اگر رکاوٹ آئے گی تو اسے ایڈجسٹ کیا جائے گا۔
احسان مانی نے کہا کہ تمام چھ ٹیموں کے غیرملکی کھلاڑی جنہوں نے پہلے سے پاکستان میں کھیلنے پر آمادگی ظاہر کررکھی تھی وہ اب بھی پاکستان جانے کے لیے تیار ہیں۔
اس سوال کے جواب میں کہ اس غیرمعمولی صورتحال میں کیا آپ نے حکومت سے مشورہ کیا ہے؟ پی سی بی کے چیئرمین احسان مانی نے کہا کہ جتنی بھی ایجنسیز ہیں ان سے پاکستان کرکٹ بورڈ کا رابطہ ہے۔
‘یہ ہماری کمٹمنٹ ہے کہ پاکستان سپر لیگ کے فائنل سمیت آٹھ میچز پاکستان میں کھیلے جانے ہیں لیکن اگر پاکستان کرکٹ بورڈ کسی وجہ سے پروگرام میں تبدیلی کرتا تو اس صورت میں حکومت سے بات کی جاتی۔’
احسان مانی نے کہا کہ جو اسوقت پاکستان میں ہورہا ہے وہی بھارت میں بھی ہورہا ہے ۔اس بارے میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان کرکٹ بورڈ یہ میچز کراسکتا ہے لیکن اگر وہ نہ کرسکتےاور کوئی فکر ہوتی تو پھر خود ہی فیصلہ کریں گے۔
احسان مانی نے کہا کہ انہیں ایسی کوئی وجہ نظر نہیں آئی کہ فیصلہ تبدیل کرتے۔
انھوں نے مزید کہا کہ پروڈکشن کی نقل وحرکت کے سلسلے میں یقیناً چیلنجز ہونگے لیکن ان سے نمٹاجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ سکیورٹی ماہرین کی رائے اب بھی وہی ہے جو پاکستان سپر لیگ شروع ہونے سے پہلے تھی۔
source: bbc.com/urdu
Comments are closed.