بھارت ہماری مذاکرات کی پیشکش کو کمزوری نہ سمجھے،خیر سگالی کے بطور بھارتی پائلٹ کو رہا کیا جائیگا

مسئلہ کشمیر خطے میں تنائو کی بنیادی وجہ ، کشمیر تنازعے کو حل کئے بغیر بر صغیر میں امن کی ضمانت نہیں دی جا سکتی
ملک کی سالمیت پر حملے کی اجاز ت نہیں دی جائیگی ،پلوامہ حملے کا بھارت ہمیں ثبوت دیں ،کارروائی کریں گے / عمران خان

سرینگر/: خیر سگالی کے طور پر گزشتہ روز گرفتار کئے گئے بھارتی پائلٹ ابھے نندن کو جمعہ کے روز رہا کیا جائے گا کا اعلان کرتے ہوئے پاکستان وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ خطے میں تنائو کی صورتحال کی بنیادی وجہ مسئلہ کشمیر ہے اور جب تک نہ اس مسئلے کو حل کیا جائے گا تب تک امن کی ضمانت نہیں دی جا سکتی ہے ۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق پاکستانی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ اور اپوزیشن کا شکر گزار ہوں، ایسا وقت جب بیرونی خطرات کا سامنا ہے پوری قوم متحدہ ہے، وزیراعظم بننے کے بعد بھارت کو امن کا پیغام بھیجا لیکن کوئی جواب اچھا نہیں آیا، میں نے کہا تھا کہ بھارت دوستی کی طرف ایک قدم بڑھائے ہم دو قدم بڑھائیں گے لیکن کوئی مثبت ردعمل نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بھارت میں الیکشن کی وجہ سے جنگی ماحول پیدا کر رکھا ہے تاہم بھارت ہماری مذاکرات کی پیشکش کو کمزوری نہ سمجھے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ موقع ملا تو ہم نے کرتارپور راہداری کھولی تاکہ معاملات آگے بڑھیں، کرتار پور راہداری کھولنے کے باوجود بھی بھارت کی جانب سے کوئی جواب نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں خوف تھا کہ بھارت میں انتخابات سے پہلے کوئی نہ کوئی واقعہ ہوگا جسے الیکشن میں استعمال کیا جائے گا تاہم پاکستان کو پلوامہ حملے سے ملنا کیا تھا۔پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ خطے میں تنائو کی صورتحال کی بنیادی وجہ مسئلہ کشمیر ہے اور جب تک نہ اس مسئلے کو حل کیا جائے گا تب تک امن کی ضمانت نہیں دی جا سکتی ۔ پلوامہ حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کے الزامات پر تبصرہ کرتے ہوئے پاکستان کے وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے بھارت سے کہا ہمیں ثبوت دیں ہم کارروائی کریں گے تاہم بھارت انتخابات کی وجہ سے بہتر جواب نہیں دے رہا تھا، پلوامہ حملے کے تھوڑی دیر بعد ہی پاکستان پر الزام لگادیا گیا، بھارت نے آج پلوامہ حملے پر ڈوزیئر بھیجا ہے۔پاکستا ن کے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کوئی ملک اجازت نہیں دیتا کہ اس کی خودمختاری کو چیلنج کیا جائے، میں نے کل شام کوشش کی کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو فون کروں۔ انہوں نے کہا کہ جب بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا تو صبح 3 بجے پتا چلا تاہم ہم نے فوری طور پر جوابی کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا جب کہ اگلے دن ہم نے صرف یہ دکھانے کیلئے کارروائی کی کہ ہم میں جواب دینے کی بھر پور صلاحیت ہے۔

Comments are closed.