سرینگر/15فروری/سی این آئی/ صرف چند دنوں کی خاموشی کے بعد لائین آف کنٹرول پر پاک بھارت ا فواج کے درمیان ایک بار پھر گولیوں کا تبادلہ ہو ا ،جس کے نتیجے میں لائین آف کنٹرول کے آر پار رہائش پذیر لوگوںمیں ایک دفعہ پھر تشویش اور خوف و دہشت کا ماحول میں مبتلا ہو گئے ہیں جبکہ جموں کے مختلف سرحدوں علاقوں میں رہائش پذیر لوگوں نے نقل مکان کا سلسلہ دوبارہ شروع کیا ہے۔ادھر دفاعی ذرائع کے مطابق پاکستانی رینجرس نے جمعہ کو جموں کے کئی سیکٹروں میں فائرنگ کی جس کا بی ایس ایف اہلکاروں نے بھر پور جواب دیا ۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق لائین آف کنٹرول پر پاک بھارت افواج کے درمیان جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے ۔ دفاعی ترجمان کے مطابق جمعہ ایک بار پھر پاکستانی رینجرس نے راجوری اور پونچھ سیکٹر وںمیں فائرنگ کی۔ دفاعی ترجمان کے مطابق پاکستانی رینجرس کی گولہ بھاری کا سختی کے ساتھ جواب دیا گیا تاہم پاکستانی رینجرس کی جانب سے بار بار بھارت کی چوکیوں کو نشانہ بنایا گیا اور فریقین کے در میان رات بھر وقفے وقفے سے گولہ بھاری کا سلسلہ جاری رہا۔ دفاعی ترجمان کے مطابق لائین آف کنٹرول پر تعینات فورسز نے جوابی کاروائی بھی کی تاہم کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے ۔ ادھر پاکستان نے الزام عائد کیا کہ آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فوج نے ظفر وال سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ کی جس کا پنجاب رینجرز نے منہ توڑ جواب دے کر بندوقیں خاموش کرادیں۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی فوج کی جانب سے ورکنگ باؤنڈری کی خلاف ورزیاں مسلسل جاری ہیں اور بھارتی فوج نے آج ایک بار پھر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ورکنگ باؤنڈی کے ظفر وال سیکٹر پر فائرنگ کی۔ اسی دوران بھارت پاکستان فوج کے مابین بندوقوں کے دہانے کھل جانے کے باعث لائین آف کنٹرول کے آر پار رہائش پذیر لوگوںمیں پھر فکر وتشویش اور خوف و دہشت کی لہر دوڑ گئی ہے اور بڑی تعداد میں لوگ کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔معلوم ہوا ہے کہ جموں کے سانبہ ،کھٹوعہ اور اس کے ملحقہ علاقوں میں سرحدوں کے نزدیک رہائش پذیر بیس ہزار سے زائد لوگوں نے نقل مکان کرکے محفوظ مقامات پر منتقل ہو گئے ہیں۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.