نعش کو قانونی قواعد و ضوابط کے تحت پاک فوج کے حوالے کی جارہی ہے
سرینگر/: جموں وکشمیر کے راجوری ضلع کے نوشہرہ میں منگل کے روز حکام نے سات ماہ قبل دفنائے گئے پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے ایک باشندے کی لاش کو قبر سے نکال کرفوج کے حوالے کیا۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جموں وکشمیر کے راجوری ضلع کے نوشہرہ میں منگل کے روز حکام نے سات ماہ قبل دفنائے گئے پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے ایک باشندے کی لاش کو قبر سے نکال کرفوج کے حوالے کیا۔ واضح رہے کہ محمد ارشد ولد محمد شبیر ساکن کوٹلی گجراں پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کی لاش کو 23 جولائی 2018 کو جھانگر میں بر آمد کیا گیا تھا اور بعد ازاں اس لاش کو راجوری کے نوشہرہ میں دفن کردیا گیا تھا۔ابتدا میں لاش کی شناخت نہیں ہوئی تھی۔ تاہم بعد میں پاکستانی فوج نے راجوری میں ہندوستانی حکام سے لاش کو لواحقین کے حوالے کرنے کی اپیل کی تھی۔ پاکستان کی طرف سے اپیل کے بعد ضلع ترقیاتی کمشنر راجوری نے پولیس کو ہدایات جاری کیں کہ لاش کو قبر سے نکال کر فوج کے حوالے کیا جائے ، تاکہ وہ اس لاش کو پاکستانی فوج کے سپرد کرسکیں۔ذرائع کے مطابق منگل کے روز سول اور پولیس کے عہدیداروں بشمول تحصیلدار، ایڈیشنل ایس پی نوشہرہ، متعلقہ ایس ایچ او اور ڈاکٹروں کی موجودگی میں لاش کو قبر سے نکا لا گیا۔انہوں نے بتایا کہ لاش کو قبر سے نکالنے کے بعد فوجی حکام کے حوالے کیا گیا۔ تاکہ وہ اس کو پاکستانی فوجی حکام کے سپرد کرکے چکن دا باغ کراسنگ کے ذریعے آبائی گاؤں پہنچاسکیں۔ انہوں نے کہا کہ 22 اور 23 جولائی کی درمیانی شب کو محمد ارشد کی نوشہرہ سیکٹر میں لائن آف کنٹرول پر بجلی کی کرنٹ لگنے سے موت واقع ہوئی تھی اور اگلے روز اس کی لاش کو کمپالہ موہرہ میں دفن کیا گیا تھا اور ایک کیس بھی درج کیا گیا تھا۔
Comments are closed.