الیکشن کمیشن آف انڈیا کا دورہ جموں ملتوی۔ پارلیمنٹ اور اسمبلی الیکشن کو ایک ساتھ کرانے پر سوالیہ نشان لگ گیا

ریاستی بھاجپا لیڈران الگ الگ الیکشن کرانے کے حق میں ۔ سیکورٹی ایجنسیاں ایک ساتھ انتخابات کرانے پر رضامند

؂سرینگر؍28 جنوری؍ جے کے این ایس؍ ریاست میں اسمبلی الیکشن کو مقررہ وقت کے اندرا ندر کرانے پر اب بادل چھا گئے ہیں کیونکہ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے ریاست کا دورہ ملتوی کیا ۔ معلوم ہوا ہے کہ بھاجپا پارلیمنٹ الیکشن کے بعد اسمبلی انتخابات کرانے کی حق میں ہے تاہم سیکورٹی ایجنسیاں دونوں الیکشنوں کو ایک ساتھ کرانے کے ضمن میں موقف پر قائم ہے کیونکہ سیکورٹی ایجنسیوں نے مرکز کو رپورٹ سونپی ہے کہ الیکشن کو الگ الگ کرانے سے رائے دہند گان قلیل تعدا دمیں اپنے ووٹ کا استعمال کر سکتے ہیں۔ جے کے این ایس کے مطابق الیکشن کمیشن آف انڈیا نے جموں کشمیر کا مجوزہ دورہ ملتوی کیا ہے جو اس بات کا اشارہ ہے کہ ریاست کے اسمبلی انتخابات کے انعقاد میں ابھی مزید تاخیر ہوسکتی ہے۔ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کی ایک ٹیم 27اور28جنوری کو ریاست کے دورے پر پہنچنے والی تھی تاکہ یہاں آکر اسمبلی انتخابات کے انعقاد کا جائزہ لیا جاسکے۔چیف الیکشن کمیشنر، سنیل ارورا کی صدارت میں اس ٹیم کو ریاستی انتخابات آنے والے لوک سبھا انتخابات کے ساتھ ہی منعقد کرنے یا انہیں ملتوی کرنے کے بارے میں حتمی فیصلہ لینا تھا۔ذرائع نے تاہم کہا کہ ٹیم نے جموں کشمیر کا دورہ ملتوی کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے لیکن اس کی کوئی وجہ ظاہر نہیں کی گئی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ ریاستی بی جے پی لیڈران نے مرکز ی لیڈر شپ کو آگاہ کیا ہے کہ پارلیمنٹ الیکشن کے بعد ریاست میں اسمبلی الیکشن کرائے جائے کیونکہ اگر پارلیمنٹ الیکشن میں بھاجپا کو کامیابی ملی تو اُس صورت میں اسمبلی الیکشن میں بی جے پی بڑی پارٹی کے طورپر اُبھر کر سامنے آسکتی ہے۔ ریاستی بھاجپا لیڈروں کا ماننا ہے کہ اگر پارلیمنٹ اور اسمبلی الیکشن کو ایک ساتھ کرایا جائے تو اُس صورت میں بی جے پی کو ریاست میں بھاری نقصان اُٹھانا پڑ سکتا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی ایجنسیوں نے مرکزی وزارت داخلہ کو ایک رپورٹ سونپی ہے جس میں واضح کیا گیا ہے کہ پارلیمنٹ اور اسمبلی انتخابات کو ایک ساتھ کرانا صحیح فیصلہ ہے کیونکہ اگر الگ الگ انتخابات کرائے گئے تو پارلیمنٹ الیکشن میں قلیل تعداد میں ہی رائے دہند گان اپنے ووٹ کا استعمال کرسکتے ہیں اس صورت میں علیحدگی پسند وں کو اسمبلی الیکشن میں بائیکاٹ مہم چلانے میں آسانی ہوگی ۔ قابلِ ذکر ہے کہ کانگریس کے ریاستی چیف غلام احمد میر نے کل ہی بتایا کہ مرکزی حکومت ریاست میں اسمبلی الیکشن کرانے کیلئے تیار نہیں ہے اور وہ اس کو پس پشت ڈالنے کے حق میں ہے۔

Comments are closed.