ویڈیو: ٹورازم محکمے کے عارضی ملازمین کا سرینگر میں احتجاج
نوکریاں باقاعدہ اوربند تنخواہیں واگذار کرنے کا مطالبہ
سرینگر؍۳۱ دسمبر؍ سی این ایس؍ٹورازم محکمے میں برسوں سے کام کر رہے عارضی ملازمین نے ماہانہ مشاہیرے کی عدم ادائیگی پرسرکارکی سردمہری کوانصاف کے تقاضوں کے منافی قرار دیتے ہوئے سرینگر میں زور دار احتجاجی مظاہرہ کیا اور اپنی نوکریوں کو باقاعدہ بنانے کے ساتھ ساتھ ماہانہ مشاہیرے کی فوری واگذاری کا مطالبہ بھی کیا۔کرنٹ نیوز سروس نمائندے کے مطابق محکمہ سیاحت میں عارضی بنیادوں پر تعینات تقریباً تین سو ملازمین نے سوموار کوسرینگر میں ٹورازم محکمے کے صدر دفتر میں جمع ہو کرزبردست احتجاجی مطاہرے کئے جس دوران انہوں نے گورنر انتظامیہ سے اپیل کی کہ ان کی مہینوں سے بند پڑی تنخواہوں کو فوری طور واگزار کیا جائے تاکہ ان کے گھروں میں بھی امید کے دئے روشن ہوسکیں۔احتجاجی ملازمین کے مطابق کشمیر صوبے میں تقریباً342افراد برسوں سے ٹورازم محکمے میں کام کرہے ہیں جن کی باضابطہ طور مستقل بنیادوں پر حاضری بھی ہو رہی ہے جبکہ پچھلے سال سے شروع کی گئی بائیو میٹرک کے لئے بھی ان کا باقاعدگی کے ساتھ اندراج ہے تاہم اس کے باوجود سرکار کی جانب سے ان کے حق میں2014 سے ماہانہ مشاہرہ واگذار نہیں کیا جارہا ہے جس سے ان ملازمین کے اکثر کنبے فاقہ کشی پر مجبورہیں۔بعض احتجاجی ملازمین کے مطابق محکمے کی جانب سے اگرچہ342میں سے14ملازمین کو باقاعدگی کے ساتھ مشاہرہ فراہم کیا جارہا ہے تاہم باقی ماندہ افراد کو جان بوجھ نظر انداز کیا جارہا ہے جوکہ ان کے ساتھ سراسر زیادتی ہے۔احتجاجی ملازمین نے دھمکی دی کہ اگر ان کے حق میں رکی پڑی تنخواہیں فوری طور واگذار نہیں کی گئیں تو وہ عیال سمیت سڑکوں پر نکل دھرنا دینے پر مجبور ہونگے اور اگرضرورت پڑی تو محکمہ کے صدر دفتر کو مقفل کرنے سے بھی گریز نہیں کیا جائے گا۔
Comments are closed.