قصبہ میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ۔ کئی مقامات پر سیکورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں
سرینگر؍30 دسمبر : مقامی جنگجو کی ہلاکت پر پورہ پلوامہ اوراس کے ملحقہ علاقوں میں دوسرے دن بھی تعزیتی ہڑتال کے نتیجے میں معمولات زندگی ٹھپ ہو کر رہ گئیں اور اس دوران لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے جنگجو کے حق میں اجتماعی فاتحہ خوانی میں حصہ لیا ۔ معلوم ہوا ہے کہ پلوا مہ کے بعض دیہی علاقوں میں نوجوانوں نے سڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہرئے کئے۔ جے کے این ایس نمائندے کے مطابق سنیچر کے روز پلوامہ میں جھڑپ کے دوران جاں بحق مقامی عسکریت پسندوں کی یاد میں ضلع میں دوسرے روز بھی تعزیتی ہڑتال رہی نمائندے کے مطابق پلوامہ کے نامن ، للہارا ، سانبورہ ، آلوچی باغ ، باہو ، بیگم باغ ، نیوا پلوامہ میں مکمل ہڑتال سے زندگی درہم برہم ہو کر رہ گئی ۔ ضلع بھر میں دکانیں، ، کاروباری ادارے اور دفاتر وغیرہ تالہ بند رہنے سے سڑکیں سنسان پڑی رہیں ، البتہ نجی گاڑیوں کی آمدورفت جزوی طورپر جاری رہی۔ پلوامہ اور اس کے ملحقہ علاقوں میں انتظامیہ نے امکانی احتجاجی مظاہروں کو ٹالنے کیلئے پولیس وفورسز کی باری نفری کو تعینات کیا تھا۔ س دوران جاں بحق ہوئے جنگجو کے لواحقین کے ساتھ تعزیت پرسی کیلئے آنے والے لوگوں کی آمد کا سلسلہ دن بھر جاری رہا۔ مکمل ہڑتال کی وجہ سے عام زندگی بری طرح سے متاثر رہی۔مذکورہ جنگجو کے گھر پر اگر چہ فاتحہ خوانی کی مجالس کا سلسلہ دن بھر جاری رہا ، تاہم اس دوران سینکڑوں لوگوں نے اس کے مقبرے پر اجتماعی فاتحہ خوانی میں حصہ لیا۔اس موقعے پر کچھ علیحدگی پسند لیڈران بھی وہاں موجود تھے جس کے دوران اسلام اور آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے بلند کئے گئے۔ادھر انتظامیہ نے کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو ٹالنے کیلئے پلوامہ قصبہ میں امتناعی احکامات نافذ کئے تھے اور کسی کو بھی چلنے پھرنے کی اجازت نہیں دی جار ہی تھی ۔ مقامی ذرائع کے مطابق سیکورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان کئی مقامات پر جھڑپیں بھی ہوئیں۔
Comments are closed.