ملک میں عام خواتین ولڑکیوں کے ساتھ آئے دن ریپ ہوتارہتاہے۔یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔لیکن اترپردیش میں خواتین کی حفاظت کرنے والی خاتون کانسٹیبل خود ہی اس کا شکارہوگئی ہیں۔دراصل اتردیش میں خاتون کانسٹیبل کے ساتھ ریپ کا معاملہ سامنے آیاہے۔یو پی کے مظفر نگر کی ایک خاتون کانسٹیبل نے اپنے معاون ساتھی پر دودھ میں نشیلی مادہ ملا کر اس کے ساتھ عصمت دری کرنے کا الزام لگایا ہے۔خاتون کانسٹیبل کا کہنا ہے کہ اس معاملہ کے بعد کانسٹیبل نے اس کوشادی کرنے کا وعدہ کرکے اس کے ساتھ آگے بھی کئی بارعصمت دری کی اور اس دوران وہ حاملہ بھی ہو گئی تھیں۔لیکن بعد میں وہ شادی کرنے سے انکار کرنے لگا اور اس نے خاتون کانسٹیبل پرحمل ضائع کرنے کے لیے دباؤ بھی بنایا۔
خاتون کانسٹیبل نے اس معاملہ کو لیکر پولیس آفیسر سدھیر کمار کو خط لکھا ہے،جس کے بعد ملزم کیشو شرما کو معطل(سسپینڈ)کر دیا گیا ہے۔خاتون کا کہنا ہے کہ اگر مجھے انصاف نہیں ملا تو میں خودکشی کرلوں گی۔خاتون کانسٹیبل کا کہنا ہے کہ شکایت کیے ہوئے پانچ دن گزر چکے ہیں لیکن پولیس نے ابھی تک اس معاملہ میں کوئی سخت کارروائی نہیں کی ہے۔یہاں تک کہ پولیس ابھی تک یہ بھی پتا نہیں کرپائی ہے کہ ملزم کانسٹیبل کہا ہیں کہا ں غائب ہے۔
شکایت درج کرانے والی خاتون کانسٹیبل پہلے سے شادی شدہہیں ۔ ان کی شادی بلند شہر کے رہنے والیپروندر نامی شخص سے2009میں ہوئی تھی۔لیکن دونوں ہی اس رشتے سے خوش نہیں تھے تو ان دونوں نے اپنے راستے الگ کرنے کا فیصلہ لے لیا تھا۔خاتون کانسٹیبل کا کہنا ہے کہ ملزم کا نسٹیبل نے ان سے اپنی شادی کو قا نونی طور پررشتہ توڑنے کے لئے کہا تھا تاکہ وہ شادی کرسکے۔اس کے بعد جب خاتون کانسٹیبل نے اپنے شوہر سے طلاق لینے کی بات کی تو ملزم کیشو اس سے شادی کرنے سے انکارکردیا ۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.