سرینگر/29دسمبر: بھارت نے کہا ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے ساتھ تمام حل طلب مسائل کومذاکرات کے ذریعے حل کرنے کامتمنی ہے اور مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے کسی تیسرے فریق کی ثالثی بھارت کو قبول نہیں ہے ۔ اور مرکزی سرکار بہت جلد ریاست سے تعلق رکھنے والی سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطہ کرے گی۔ کرنٹ نیوزآف انڈیا مانیٹرنگ کے مطابق نئی دہلی نے واضح کیا ہے کہ ہندوپاک مذاکرات میں تیسرے فریق کی شمولیت یا ثالث کی کبھی بھی کوئی گنجائش نہیںہوگی اور بھارت تمام دوطرفہ تصفیہ طلب مسائل کے حل کیلئے پرعزم ہے۔راجیہ سبھا میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر خارجہ سشما سوراج نے کہا’’حکومت کی مستقل اور اصولی پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ،شملہ معاہدے (1972)اور لاہور اعلامیہ (1999)کے تحت ہندوپاک دونوں حل طلب مسائل دوطرفہ طور پر ایڈریس کرنے کیلئے پرعزم ہیں،کسی تیسرے فریق یا ثالث کی کوئی گنجائش نہیں‘‘۔وزیر خارجہ سشما سوراج نے کہا ہے کہ بھارت پاکستان سمیت تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات کا خواہاں ہے اور اس حوالے سے بھارت کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے ۔ سشما سوراج نے کہا ہے کہ بھارت تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے کسی تیسرے فریق کی ثالثی قبول نہیں کرے گا کیوں کہ کشمیر ہندوستان اور پاکستان کا آپسی معاملہ ہے اور بھارت نے کئی بار یہ بات صاف کی ہے کہ اس حوالے سے بھارت کسی ثالثی کو قبول نہیں کرے گا۔ سوشما سوراج نے بتایا ہے کہ پاکستان کوکوئی بار اس بات سے آگاہ کیا گیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین کو بھارت کے خلاف استعمال کرنے والوں کے خلاف کاروائی کرے تاکہ اعتماد سازی بحال ہوسکے تاہم آج تک پاکستان نے ایسا کوئی اقدام نہیں اُٹھایا ہے ۔ ایک نیشنل انگریزی روزنامہ میں شائع رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ مرکزی سرکار جلد ہی ریاست جموں و کشمیر کی مقامی جماعتوں کے ساتھ رابطہ کررہی ہے ۔ اور اس ضمن میں زمینی سطح پر تیاریاں مکمل ہوچکی ہیں ۔ واضح رہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے مابین کافی عرصہ سے خارجی سطح پر حالات کشیدہ ہے اور بھارت نے مذاکراتی عمل کو بحال کرنے کے حوالے سے یہ کہہ کر انکار کیا ہے کہ پہلے پاکستان اپنی سرزمین پر بھارت مخالف سرگرمیوں کو روک دیں۔ جبکہ ہندوستان اور پاکستانی سرحدوں پر بھی کشیدی گی جاگی ہے اور آر پار سخت بیان بازیوں کے بیچ میں بھارت نے اپنے لہجے میں نرمی لاتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت پاکستان کے ساتھ تمام حل طلب مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کا متمنی ہے ۔ یاد رہے کہ پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے گذشتہ روز اپنے ایک بیان میں ایک بار پھر کہا تھا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ مذاکرات کو بحال کرنا چاہتا ہے ۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.