شہری ہلاکتیں :پلوا مہ میں سات روز بعد معمول کی زندگی بحال

بازاروں میں رونق لوٹ آئی ، موبائیل انٹر نیٹ خدمات آٹھویں روز بھی بند

سرینگر/22دسمبر: سات عام شہریوں کی ہلاکت کے خلاف مسلسل سات دنوں تک ہڑتال کے بعد سنیچروار کے روز ضلع پلوامہ میں زندگی پٹری پر لوٹ آئی جس کے ساتھ ہی تمام کاروباری ادارے اور دکانات دوبارہ کھل گئے ، سڑکوں پر ٹریفک کی نقل و حمل بحال ہوئی تاہم انٹر نیٹ خدمات مسلسل آٹھویں روز بھی معطل رہی ۔ سی این آئی کے مطابق جنوبی ضلع پلوامہ کے سرنو کھارپورہ علاقے میں فورسز اور جنگجوئوں کے درمیان خونین معرکہ آرائی میں اعلیٰ حزب کمانڈرسمیت 3 مقامی جنگجوئوں جاں بحق ہو گئے جبکہ طرفین کے مابین گولی باری میں ایک فوجی اہلکار ہلاک ہو گیا جبکہ نتیجے میں نصف درجن فورسز اہلکار بھی زخمی ہو گئے ، اسی دوران جھڑپ کے بیچ پُر تشدد احتجاجی مظاہروں کے دوران ضلع پلوامہ کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے 7نوجوان از جان جبکہ سو سے زائد زخمی ہوگئے ۔سات عام شہریوں کی ہلاکت کے خلاف ضلع پلوامہ میں مسلسل سات روز تک ہڑتال رہی ، سات روزہ ہڑتال کے بعد سنیچروار کے روز ضلع پلوامہ میں معمولات زندگی بحال ہوئی ۔ سات روز بعد ضلع میں تمام کاروباری ادارے اور دکانات کھل گئے ۔ سڑکوں پر ٹریفک بحال ہوا جبکہ سرکاری اور نجی دفاتروں میں بھی کام کاج معمول کے مطابق دن بھر ہوتا رہا ۔ سات روز تک مکمل ہڑتال رہنے کے بعد آج بازاروں میں ایک بار پھر رونق لوٹ آئی اورمعمولات زندگی بحال ہوگئی ۔تاہم موبائیل انٹر نیٹ خدمات ہنوز معطل ہے ۔ وادی کشمیر کے دیگر اضلاع میں اگرچہ موبائیل انٹر نیٹ خدمات بحال کی گئی تاہم ضلع پلوامہ میں مسلسل آٹھویں روز بھی بند رہی جس کے نتیجے میں صارفین کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ یا درہے کہ سنیچر وار کو جنوبی ضلع پلوامہ کے سرنو کھارپورہ علاقے میں فورسز اور جنگجوئوں کے درمیان خونین معرکہ آرائی میں اعلیٰ حزب کمانڈرسمیت 3 مقامی جنگجوئوں جاں بحق ہو گئے جبکہ طرفین کے مابین گولی باری میں ایک فوجی اہلکار ہلاک ہو گیا جبکہ نتیجے میں نصف درجن فورسز اہلکار بھی زخمی ہو گئے ، اسی دوران جھڑپ کے بیچ پُر تشدد احتجاجی مظاہروں کے دوران ضلع پلوامہ کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے 7نوجوان از جان جبکہ سو سے زائد زخمی ہوگئے ۔

Comments are closed.