تین جنگجو ئوں اور سات عام شہریوں کی ہلاکت کیخلاف پلوامہ میں ساتویں روز بھی ہڑتال رہی

قصبے میں سخت ترین بندشیں عائد ،لوگوں کے نقل و حمل پر پابندی ، نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہرے ، پُر تشدد جھڑپیں

سرینگر21دسمبر/سی این آئی/ سخت ترین بندشوں کے بیچ جنوبی ضلع پلوامہ میں تین مقامی جنگجو ئوں اور سات عام شہریوں کی ہلاکت کے خلاف مسلسل ساتویں روز بھی ہڑتال رہی ۔جس دوران قصبہ کے تمام اہم بازاروں کے دکانات بند رہے اور سڑکو پر ٹریفک کی نقل و حمل بھی متاثر رہی۔اسی دوران مین قصبہ پلوامہ میں نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہروں کی کال کے باعث سخت ترین سیکورٹی بندشیں رہی تاہم اس کے باوجود بھی نما زجمعہ کے بعد لوگوں نے احتجاجی جلوس نکالا جس دوران فورسز اور مظاہرین کے درمیان پُر تشدد جھڑپیں بھی ہوئی ۔ کرنٹ نیو ز آف انڈیا کے مطابق سرنو پلوامہ میں سنیچروار کے روز خونین معرکہ آرائی کے دوران تین مقامی جنگجوئوں کی ہلاکت کے بعد فورسز فائرنگ سے سات مقامی نوجوان جاں بحق ہو گئے ۔ سات مقامی نوجوانوں کے ہلاکت کے خلاف وادی کشمیر میں تین روز تک ہڑتال رہی جبکہ ضلع پلوامہ میں مسلسل ہڑتال جاری ہے ،جمعرات کو چھٹے روز بھی ضلع میں ہڑتال رہی جس کے نتیجے میں معمول زندگی ٹھپ ہوکے رہ گئی ۔ ضلع میں تمام اہم بازاروں میں کاروباری ادارے بند رہے جبکہ دکانات بھی جمعہ کو مسلسل ساتویں روز مقفل رہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ سڑکوں سے ٹریفک کی نقل و حمل بھی غائب رہی جسکی وجہ سے قصبہ میں معمولات زندگی درہم برہم ہوکے رہ گئی۔ اس دوران قصبہ کے تمام تعلیمی ادارے بھی آج بند رہے ۔ اسی دوران نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہروں کی کال کے پیش نظر اگر چہ قصبہ میں سخت ترین بندشیں عائد کی گئی تھی تاہم اس کے باوجود بھی نما ز جمعہ کے بعد لوگوں کی بڑ ی تعداد نے شہری ہلاکتوں کے خلا ف احتجاجی ریلی نکالی جس دوران انہوں نے اسلام و آزادی کے حق میں نعرہ بازی کی۔ معلوم ہوا ہے کہ احتجاجی ریلی میں شامل لوگوں نے مطالبہ کیا کہ شہری ہلاکتوں کو بند کرنے کیلئے اقدامات اٹھائیں جائے جبکہ ملوثین کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے ۔ اسی دوران معلوم ہوا ہے کہ قصبے میں فورسز اور مظاہرین کے درمیان پُر تشدد جھڑپیںبھی ہوئی ۔ اسی دوران پلوامہ اور شوپیان میں ہنوز بند پڑی ہوئی ہے جس کے نتیجے میں صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور انہوں نے مطالبہ کیا کہ جلد از جلد موبائیل انٹر نیٹ خدمات بحال کی جائے ۔

Comments are closed.