سرینگر21دسمبر: وادی میں جاری بجلی کے بدترین بحران پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس نے کہا ہے کہ سپلائی پوزیشن بہترہونے کے بجائے ہر گزرتے دن کیساتھ ابدتر ہوتی جارہی ہے۔ سی این آئی کو موصولہ بیان کے مطابق پارٹی کے ترجمان عمران نبی ڈار نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ میٹر والے علاقوں میں 24گھنٹے میں 10گھنٹے بجلی کٹھوتی ہوتی ہے جبکہ باقی ایام میں آنکھ مچولی جاری رہتی ہے۔ غیر میٹر شدہ اور دور دراز علاقوں میں بجلی کی سپلائی نہ ہونے کے برابر ہے ، ان علاقوں میں صارفین کو کبھی کبھار ہی بجلی کے درش ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ بجلی سپلائی کی ابدتر صورتحال کے باوجود بھی گورنر انتظامیہ سپلائی پوزیشن بہتر بنانے کیلئے کچھ نہیں کررہی ہے۔ انہوں نے عام لوگوں کے مشکلات میں ہر روز ہورہے اضافے پر تشویش اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتظامیہ خواب غفلت میں پڑی ہے ،عوام کا کوئی پُرسانِ حال نہیں، بجلی اور پینے کا صاف پانی نایاب ہے، راشن ، پانی ، بجلی اور دیگر ضروریات زندگی کی فراہمی ہر گزرتے دن کے ساتھ بد سے بدتر ہورہی ہے جبکہ تعمیر و ترقی کے کاموں کی رفتار بھی ماند پڑگئی ہے۔ امسال میٹر والے علاقوں میں گاہ گاہ ہی بجلی کے درشن ہوتے ہیں جبکہ غیر میٹر شدہ علاقوں کا حال بہت برا ہے۔ محکمہ بجلی نے جس شیڈول کا اعلان کیا ہے اُس شیڈول کی دھجیاں اُڑائی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ آئے روز لوگ سڑکوں پر آکر احتجاج کرنے کیلئے مجبور ہورہے ہیں۔ ایسا محسوس ہورہاہے کہ یہاں انتظامیہ نام کی کوئی چیز ہی نہیں ہے۔ موجودہ دور میں عوام کا کوئی پرسانِ حال نہیں، حکومت کا زمینی سطح پر کہیں نام و نشان نہیںاور انتظامیہ مفلوج ہو کر رہ گئی۔اُن کا کہنا تھا کہ پی ڈی پی نے الیکشن سے قبل لوگوں کو بہت سارے سبز باغ دکھائے ، جن میں 24گھنٹے بجلی کی فراہمی بھی شامل ہے لیکن 4سال میں بجلی کی سپلائی بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے۔ پی ڈی پی بھاجپا اتحاد نے گذشتہ4سال کے دوران بجلی کی سپلائی پوزیشن بہتر بنانے کیلئے ایک میگاواٹ بجلی کی پیداوار بڑھانے کوئی کام نہیں کیا۔ الٹا سابق نیشنل کانفرنس حکومت کے دوران شروع کئے گئے پروجیکٹوں پر کام روک دیا گیا۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.