ویڈیو: پلوامہ ہلاکتوں کیخلاف ریاست بھر میں نیشنل کانفرنس کی احتجاجی ریلیاں

ضلع ترقیاتی کمشنروں کو میمورنڈم پیش، انسانی حقوق کی پامالیاں بند کرنے پر زور

سرینگر/20 دسمبر : نیشنل کانفرنس کی جانب سے آج ریاست کے تمام اضلاع میں پلوامہ ہلاکتوں اور وادی میں جاری انسانی حقوق کی پامالیاں کیخلاف احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں اور تمام اضلاع میں ضلع ترقیاتی کمشنروں کو میمورنڈم پیش کئے گئے۔ کے مطابق پارٹی ہیڈ کوارٹر نوائے صبح کمپلیکس سے برآمد ہوئی ریلی کی قیادت جنرل سکریٹری علی محمد ساگر کررہے تھے جبکہ ریلی میں معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفیٰ کمال، صوبائی صدر ناصر اسلم وانی اور سینئر لیڈران عرفان احمد شاہ کے علاوہ کئی سرکردہ لیڈران اور عہدیداران شامل تھے۔ اسلام آباد میں برآمد ہوئی ریلی کی قیادت ضلع صدر الطاف احمد کلو، کولگام ریلی کی قیادت ایڈوکیٹ عبدالمجید لارمی، پلوامہ ریلی کی قیادت غلام محی الدین میر، شوپیان ریلی کی قیادت شیخ محمد رفیع، گاندربل ریلی کی قیادت شیخ اشفاق جبار، بانڈی پورہ ریلی کی قیادت میر غلام رسول ناز، بارہمولہ ریلی کی قیادت جاوید احمد ڈار، کپوارہ ریلی کی قیادت قیصر جمشید لون، بڈگام ریلی کی قیادت زون صدر علی محمد ڈار اور ضلع صدر حاجی عبدالاحد ڈار، کرگل ریلی کی قیادت حاجی حنیفہ جان اور لیہہ ریلی کی ریاست پی ونچک کررہے تھے۔ اِدھر صوبہ جموں میں بھی اسی طرح کے تمام ضلع صدر مقامات پر احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں اور گورنر انتظامیہ پر زور دیا گیا کہ کشمیر میں جاری قتل و غارت گری اور انسانی حقوق کی پامالیوں کا سلسلہ بند کیا جائے۔ سرینگر میں برآمد ہوئی ریلی کو پولیس کی بھاری جمعیت نے بندشیں کھڑی کرکے شیر کشمیر پارک سے آگے جانے کی اجازت نہیں دی۔ ریلی کے شرکا نے اپنے ہاتھوں میں بینر اور پلے کارڈ اُٹھا رکھے تھے، جن پر پلوامہ قتل عام کی عدالتی تحقیقات کی مانگ اور نوجوانوں کی نسل کشی، خون خرابہ، کریک ڈائو ن اور چھاپہ مارکارروائیاں اور گرفتاریاںبندکرنے کے نعرے تحریر کئے گئے تھے۔ احتجاج کے دوران مرکزی اور ریاستی حکومت کیخلاف فلک شگاف نعرے بازی کی گئی۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے کہا کہ ہم نے بار بار ریاستی گورنر اور مرکزی سرکار پر زور دیا کہ وہ حالات کو ٹھیک کرنے کیلئے سخت گیری پالیسی ترک کرے لیکن ایسا محسوس ہورہا ہے کہ اپنے حقیر سیاسی فوائد کیلئے کشمیریوں کو زیر عتاب رکھا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کیچ اینڈ کِل کی پالیسی اختیار کی گئی ہے۔افسپا کی آڑ میں معصوموں کا خون ناحق بہایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی سرکار کی سخت گیری پالیسی سے جموں وکشمیر کی حالت ابدتر ہوتے جارہے ہیں اور غلط پالیسیوں اور فیصلوں کی وجہ سے نہ صرف یہاں سیاسی انتشار اور خلفشار پیدا ہوگیا ہے بلکہ سیکورٹی کی بدترین صورتحال کے ساتھ ساتھ لوگ اقتصادی بدحالی کے بھی شکار ہوگئے ہیں۔ خونین واقعات کا پیش آنا روز کا معمول بن گیا ہے، پُرامن شہریوں کو سرعام قتل کیا جارہا ہے اور قتل کرنے والوں کی کوئی جوابدہی نہیں۔پلوامہ جیسے واقعات واقعات سے ہندوستان کی جمہوریت پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے کشمیر میں طاقت کا استعمال کیا جارہا ہے اُس سے انسانیت کانپ اُٹھتی ہے۔ پلوامہ سانحہ کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے علی محمد ساگر نے کہا کہ اُن اہلکاروں کی نشاندہی کی جانی چاہئے جنہوں نے لوگوں نے براہ راست فائرنگ کی۔ اس تحقیقات کیلئے وقت کا تعین کیا جایا اور ماضی کی طرح تحقیقات کو وقت گزرنے کے ساتھ ہی بھول جانے کی پالیسی کو ترک کیا جائے۔ پارٹی کی طرف سے نائب صدر یوتھ احسان پردیسی نے ضلع ترقیاتی کمشنر سرینگر کے پاس پارٹی کا میمورنڈم پیش کیا۔ احتجاجی ریلی میں پارٹی لیڈران غلام نبی وانی (تیل بلی)، انجینئر صبیہ قادری اورمدثر شہمیری کے علاوہ کئی عہدیداران بھی موجود تھے۔
سردی کی شدت کی وجہ سے دل کا دورہ اور سٹروک کے واقعات میں اضافہ ہوتا ہے

Comments are closed.