ویڈیو: جموں وکشمیر بینک کو پبلک سیکٹر کے دائرے میں لانے کیخلاف احتجاج جاری
ریاست بھر میں ضلع صدر مقامات پر نیشنل کانفرنس کی احتجاجی ریلیاں برآمد
سرینگر/یکم دسمبر: نیشنل کانفرنس کی طرف سے آج تمام ضلع صدر مقامات پر جموں وکشمیر بینک کو پبلک سیکٹر کے دائرے میں لانے کے ریاستی انتظامی کونسل کے فیصلے کیخلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ احتجاج کے شرکا نے گورنر انتظامیہ پر فوری طور سے جموں وکشمیر بینک سے متعلق فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ۔ اس سلسلے میں تمام اضلاع میں متعلقہ ضلع ترقیاتی کمشنروں کو میمورنڈم پیش کئے گئے۔ یاد رہے کہ سرینگر میں 26نومبر کو احتجاج کا آغاز کیا گیا تھا اور اُس روز ضلع صدر مقامات پر احتجاج کرنے کا اعلان بھی کیا گیا۔ سی این آئی کے مطابق اسلام آباد میں برآمد ہوئی ریلی کی قیادت ضلع صدر الطاف احمد کلو ، کولگام ریلی کی قیادت ایڈوکیٹ عبدالمجید لارمی، پلوامہ ریلی کی قیادت غلام محی الدین میر، گاندربل ریلی کی قیادت شیخ اشفاق جبار، بانڈی پورہ ریلی کی قیادت میر غلام رسول ناز، بارہمولہ ریلی کی قیادت جاوید احمد ڈار، کپوارہ ریلی کی قیادت قیصر جمشید لون ، بڈگام ریلی کی قیادت حاجی عبدالاحد ڈار، کرگل ریلی کی قیادت حاجی حنیفہ جان اور لیہہ ریلی کی ریاست ینگ چھنگ کررہے تھے۔ اِدھر صوبہ جموں میں بھی اسی طرح کے تمام ضلع صدر مقامات پر احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں اور گورنر انتظامیہ پر زور دیا گیا کہ جموں وکشمیر بینک سے متعلق لئے گئے فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے۔ ریلیوں سے پارٹی لیڈران نے خطاب بھی کیا ۔ لیڈران نے کہا کہ جموں وکشمیر بینک کو پبلک سیکٹر میں دائرے میں لانے کا یہ فیصلہ ریاستی انتظامی کونسل کے دیوالیہ پن کی عکاسی کرتا ہے۔ پہلے سابق پی ڈی پی اور بھاجپا نے جی ایس ٹی کا اطلاق عمل میں لاکر جموں و کشمیر کی اقتصادی خودمختاری ختم کردی اور اب گورنر صاحب جے کے بینک کی خودمختاری حیثیت کو سلب کرنے نکلے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر بینک ایک قابل اعتبار ادارہ اور کشمیر کی شان مانا جاتا ہے۔ لیڈران نے کہا کہ پبلک سیکٹر انڈرٹینکنگ کے تمام ادارے خسارے میں چل رہے ہیں اور ایک منظم سازش کے تحت جموں و کشمیر بینک کوبھی وہی کھینچا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف نیشنل کانفرنس ہی نہیں بلکہ تمام طبقہ ہائے فکر، بشمول ٹریڈرس، سول سوسائٹی، سیاسی اور دیگر سماجی انجمنیں بھی ریاستی انتظامیہ کونسل کے اس فیصلے کیخلاف سراپا احتجاج ہیں۔اس دوران پارٹی لیڈران نے گورنر انتظامیہ پر زور دیا کہ ریاست میں کسانوں کو KCCقرضہ جات کو بھی معاف کرکے انہیں راحت پہنچائی جائے۔
Comments are closed.