سرینگر/یکم دسمبر: نئی دلی کے رام لیلا میدان میں بھاری اجتماع میں کسانوں کیساتھ اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ (رکن پارلیمان) نے کہا کہ اُن کے مطالبات اور مانگوں کو مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی کہ بھاجپا کو باہر کا راستہ دکھانے کیلئے ایک جُٹ ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی میں بیٹھی موجودہ بھاجپا حکومت کسانوں اور دیگر پسماندہ طبقوں کو راحت پہنچانے میں مکمل طور پر ناکام ہوگئی ہے۔سی این آئی کے مطابق انتخابات کے وقت پر بھاجپا جذباتی معاملات اُٹھاتی ہے اور سماج کو مذہبی بنیادوں پر تقسیم کرتی ہے لیکن اب وقت آگیا ہے کہ بھاجپا کو حکومت سے باہر کا راستہ دکھایا جائے اور ملک کے سیکولر کردار کو از سرنو بحال کیا جائے۔ صدرِ نیشنل کانفرنس نے کہا کہ جموںوکشمیرکے عوام کسانوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں ، ہم سب آپ کے مصائب اور مشکلات سے مکمل طور پر باخبر ہیں، ہمیں معلوم ہے جب آپ اپنا سب کچھ اپنے کھیت پر لگا دیتے ہیں اور جب آپ کوصحیح Minimum Support Price نہیں ملتا ہے تو آپ کو فاقہ کشی کرنی پڑتی ہے۔ نئی دلی میں کسانوں کی عظیم ریلی مرکزی حکومت کو خواب غفلت سے جگانے کی کوشش ہے۔کسانوں کی مکمل حمایت کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ کسان ہمارے ملک کی ریڈ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہے۔انہوں نے حکومت ہند پر زور دیا کہ وہ کسانوں کے MSPمیں اضافہ کرے۔ایک ملک کیلئے اپنے کسانوں کے مشکلات اور مصائب کے تئیں آنکھیں موند کر بیٹھنا جمہوری نظام کے شایانِ شان نہیں۔ ایک کسان صبح 4بجے اُٹھ کر فصل تیار کرنے کیلئے کام کرتا ہے اور اسی فصل سے ملک چلتا ہے ۔ لیکن آئے روز کسانوں کی خودکشیوں سے بھی مرکزی میں بیٹھی بھاجپا حکومت کا ضمیر نہیں جھاگ پایا ہے۔ وقت کی ضرورت ہے کہ کسانوں کے قرضوں کو معاوف کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر نے سیکولر بھارت کیساتھ مشروط الحاق کیا ہے ، اور ملک کا یہ کردار قائم رہنا چاہئے جس کیساتھ ہم جڑے ہیں۔ بھاجپا ماحول کو آلودہ کرنے کیلئے ہر ایک حربہ اپنا رہی ہے لیکن ہمیں اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔ آپ کی تشویش ہماری تشویش ہے، چلئے بھاجپا کو باہر کا راستہ دکھانے کیلئے متحد ہوجائیں۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.