کشمیر میں شہری ہلاکتیں ظلم کی انتہا:پاکستان

کشمیر پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم ستون : ڈاکٹرمحمد فیصل

سرینگر:١٢،جولائی : پاکستان نے کشمیر میں شہری ہلاکتوں کو قابل ِ مذمت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم ستون ہے۔ترجمان دفترخارجہ پاکستان ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ عصرحاضر میں بھارتی مظالم کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔کشمیر نیوز نیٹ مانیٹر نگ ڈیسک کے مطابق اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفترخارجہ پاکستان ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ بھارت نے کشمیری عوام پر ظلم کی انتہا کردی ۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ کشمیر میں بھارتی افواج نہتے کشمیریوں پر ظلم و بربریت کے پہاڑ توڑ رہی ہے ۔ان کا کہناتھا کہ موجودہ دورمیں بھارتی مظالم کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ترجمان دفترخارجہ پاکستان ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ8 جولائی کو برہان وانی کی دوسری برسی تھی اور ان2سال میں بھارت نے کشمیریوں پر بے پناہ مظالم ڈھائے اور سیکڑوں کشمیریوں کو جاں بحق، ہزاروں کو پیلٹ گن کے ذریعے بینائی سے محروم اور ہزاروں افراد شدید زخمی کئے گئے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتے بھی متعدد کشمیری جاں بحق کردئے ہوئے۔ترجمان دفترخارجہ پاکستان ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ پاکستان دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی اور ان کی ساتھی صوفیہ کو تہاڑ جیل منتقل کرنے کی مذمت کرتے ہیں۔ترجمان کا کہنا تھا کہ1947 سے کشمیریوں نے جرات کے ساتھ بھارتی مظالم کا مقابلہ کیا جو تاحال جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن نے بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی رپورٹ جاری کی۔ان کا کہناتھا کہ کشمیر پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم ستون ہے، اور اس پالیسی میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں آئی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کا مقدمہ ہرفورم پر لڑتا رہے گا، عالمی برادری کو بھی چاہئے کہ وہ بھارتی مظالم کو نوٹس لے اور کشمیریوں کے ان کے حقوق ان کی امنگوں کے مطابق دلوانے میں اپنا کردار ادا کرے۔ترجمان دفترخارجہ نے طالبان سے متعلق سعودی حکومت کے بیان پر تبصرے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان افغانستان میں مفاہمت، امن کے تمام اقدامات کی حمایت کرتا ہے اور آئندہ بھی افغان مفاہمتی عمل میں ممکنہ معاونت کرتے رہیں گے، تاہم افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانا سب کی مشترکہ ذمے داری ہے، اس حوالے سے پاکستان اور امریکا کے درمیان بات چیت جاری ہے امید ہے کہ اس میں مثبت پیش رفت ہوگی۔ ایران ،روس ، چین کی خفیہ ایجنسیوں کے حکام کے دورے کا علم نہیں۔ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل کا کہنا ہے کہ پاکستان اپنے پڑوسی ملک افغانستان میں مفاہمت اور امن کے تمام اقدامات کی حمایت کا یقین دلاتا ہے تاہم افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانا سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

Comments are closed.