ملیشیا میں مسجد کے سامنے رقص کرنے والے سیاحوں کے داخلہ پر پابندی

ملیشیا میں مسجد کے سامنے رقص کرنے والے سیاحوں کے داخلہ پر پابندی

کوالالمپور،26جون : ملیشیا میں سوشل میڈیا پر دو خواتین کی مسجد کی عمارت کے سامنے ناچنے والی ویڈیو کے سامنے آنے کے بعد اس مسجد میں سیاحوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
اس ویڈیو میں دو خواتین کو گھٹنے سے اوپر لباس پہنے ہوئے اور کھلے پیٹ کے ساتھ ملیشیا کے جزیرے بورنیو میں قائم کو’ٹا کنابالو مسجد‘ کے سامنے ناچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
حکام ان دونوں خواتین کی شناخت کے لیے کاروائیاں کر رہی ہیں اور کہا گیا ہے کہ وہ دونوں غیر ملکی تھیں اور ان کا تعلق مشرق بعید کے ممالک سے ہے۔
فیس بک پر اس ویڈیو کو اب تک 270000 بار دیکھا جا چکا ہے۔
بی بی سی کے مطابق ملیشیا کی ریاست صباح میں وزارت سیاحت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ’’اس ویڈیو سے ظاہر ہوتا ہے کہ مسلمان عبادت گزاروں کے تضحیک کی گئی اور مقامی مہمان داری کا مذاق اڑایا گیا ہے‘‘۔
اتوار کو مسجد کے چئیرمین نے کہا کہ عوامی ٹرانسپورٹ کو سیاحوں کو مسجد کی عمارت تک لانے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور مزید کہا کہ سیاحوں کو لانے والی کمپنیوں سے بھی گفتگو کی جائے گی تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات نہ پیش آئیں۔ملیشیا میں غیر ملکیوں کو عام طور مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ مذہبی مقامات اور مساجد جاتے ہوئے سادہ لباس پہنیں۔
جاری،یو این آئی،

Comments are closed.