رات کے درجہ حرارت میں بتدریج گراوٹ، سرینگر میں دن کا درجہ حرارت 1ڈگری ریکارڈ
سرینگر/20 دسمبر : سال کے سرد ترین دنوں پر مشتمل ’’چلہ کلان‘‘ کی شروعات سے ایک دن قبل وادی میں شدید سردی کی لہر جاری رہنے کے بعد محکمہ موسمیات نے 25 دسمبر تک موسم خشک رہنے کی پیشن گوئی کی ہے ۔ اس دوران کرگل میں درجہ حرار ت منفی 9.5ڈگری تک پہنچ گیا ہے ۔ادھر شدید سردی کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔اس دوران آج سرینگر میںد ن کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 1.0ڈگری جبکہ گذشتہ رات کا کم سے کم 4.4ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق رواں ماہ کے ابتدائی دنوں سے وادی میں شدت کی سردی جاری ہے جبکہ موسم ناسازگار رہنے کے دوران گذشتہ کئی دنوں سے اگرچہ شہر سرینگر اور دیگر قصبہ جات میں موسم خشک رہا اور دن میں ہلکی دھوپ نکلی تھی تاہم جمعرات کی صبح سے ہی ایک بار پھر مطلع ابرآلود رہا جس کی وجہ سے سردی کی شدت میں مزید اضافہ دیکھنے کو ملا ۔ اس دوران محکمہ موسمیات نے اطلاع دی ہے کہ اگلے چند دنوں تک یعنی25دسمبر تک وادی میں مطلع صاف رہے گا البتہ سردی کی شدت میں اضافہ دیکھنے کو مل سکتا ہے۔ ادھر سرینگر میں آج دن کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 1.0ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا ہے ۔ وادی میں سردی کی شید لہرجاری رہنے کے نتیجے میںلوگوں کو شدید پریشانیوں کا سامنا کرناپڑرہا ہے ۔ عام لوگوں کے علاوہ بچوں اور ضعیف العمر افراد کو گھروں سے باہر نکلنے میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ چھوٹے بچے اور بزرگ سردی کی شدت کی وجہ سے اپنے ہی گھروں میں مقید ہوکے رہ گئی۔ جبکہ بزرگوں کو سردی کی وجہ سے ہڑیوں اور جوڑوں میں درد میں اضافہ ہوا ہے ۔21 دسمبر سے31جنوری تک 40دنوں تک رہنے والے چلہ کلان میں عمومی طور پر سردی کے ریکارڈ قائم ہوتے رہے ہیں۔ اس موسم میں پانی کی سطح جم جانے کے علاوہ نل بھی جم جاتے ہیں اورسردی اپنے شباب پر ہوتی ہے۔ادھر درجہ حرارت میں نمایاں کمی کا سلسلہ جاری رہنے کے نتیجے میں شہر کے متعدد علاقوں میں گھروں میں پانی سپلائی کرنے والے نل جم گئے اور لوگوں کو پانی حاصل کرنے کے حوالے سے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔کئی مقامات پر رُکے ہوئے پانی کے اوپر یخ کی پرت جمی ہوئی نظر آئی جوکئی گھنٹوں تک بھی نہیں پگھل سکی۔اس کے ساتھ ساتھ جھیل ڈل کے کنارے ، شہر سے بہنے والے ندی نالوں اور پانی کے دیگر ذخائر بھی یخ بستہ نظر آئے۔ لوگوں کو اپنے گھروں تک پانی پہنچانے کے لئے نلوں کو گرم کرنا پڑا اور تب جاکر پانی اُن کے گھروں کے اندر داخل ہوگیا۔ وادی کے دیگر کئی علاقوں میں بھی یہی صورتحال نظر آئی۔محکمہ پی ایچ ای کے ایک آفیسر نے بتایا کہ محکمہ نے دوران شب احتیاطی طور پر پانی کی سپلائی بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ نہ صرف پائپوں کے اندر پانی جم جانے بلکہ پائپوں کو نقصان ہونے سے بچایا جائے۔وادی کے دیگر علاقوں میں بھی سخت شبانہ سردیوں کی لہر جاری ہے۔
Comments are closed.