خانصاحب بڈگام/سابق کابینہ وزیر اور پی ڈی ایف کے چیرمین حکیم یٰسین نے کشمیر میں 2008سے لیکر ااج تک ہوئی انسانی ہلاکتوں کے ملزمان کے عوام کے سامنے ننگا کرنے کے لئے ایک ’’سچ اور مفاہمتی کمیشن ‘‘Truth and Reconciliation Commissionقائم کرنے کی پرزور مانگ کی ہے۔خانصاحب بڈگام میں ایک بھاری عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے حکیم یٰسین نے ترال پلوامہ میں آج ہوئی ہلاکتوں پر اپنے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر میں جاری خون ریزی اور تباہ و بربادی کے اسباب جاننے کے لئے ایک ’’سچ اور مفاہتی کمیشن‘‘کا قائم کرنا وقت کی ضرورت ہے تاکہ ایسے عناصر اور سیاسی جماعتوں کو عوام کے کٹھرے میں کھڑا کیا جاسکے جنہوں نے اپنے حقیر سیاسی و نجی مفادات کے لئے عام شہریوں کو جان و مال کو تشت مشک کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں اب معصوم لوگوں کا کافی خون بہایا گیا ہے جس کو کسی بھی صورت میں روکا جانا چاہیے۔حکیم یٰسین نے کشمیر میں جاری خون ریزی کو روکنے کے لئے 4پوائنٹ فارمولہ میں سے پیچیدہ مسئلہ کشمیر کا حل ڈھونڈا جاسکتا ہے اگر اس مسئلے سے منسلک سارے تعلق دار سنجیدگی ، انسانیت اور بردباری کا مظاہر کریں گے۔انہوں نے کہا کہ چونکہ مسئلہ کشمیر کی وجہ سے ہی ہمسایہ ممالک ہندوستان اور پاکستان کے درمیان پچھلی 7دہائیوں سے رسہ کشی اور دشمنی کا ماحول چل رہا ہے اس لئے اس مسئلے کیلئے انسانیت کی بنیاد پر حل ڈھونڈا جانا چاہیے تاکہ کشمیر میں جاری خونریزی بند ہوسکے اور برصغیر میں ایک پائیدار امن قائم کیا جاسکے۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.