90کی دہائی کے طرز پر لوگوں کی جامہ تلاشی ،پوچھتاچھ اور شناختی کارڈ چیک کرنے کا سلسلہ شروع
سرینگر/20جنوری/سی این آئی/ شہر سرینگر سمیت وادی کے دیگر اضلاع میں گرنیڈ دھماکوں کے بعد راہگیروں کی تلاشی ، شناختی کارڈ چیک کرنے اور پوچھ تاچھ کا سلسلہ ایک بار پھر شروع ہوا ہے جس نے 90کی دہائی کی یادیں تازہ کرتے ہوئے لوگوں کو تشویش میں مبتلاء کردیا ہے ۔ ادھرشہر سرینگر میں پے درپے گرنیڈ دھماکوں کے بعد حفاظتی ایجنسیوں سے چوکسی بڑھاتے ہوئے شہر سرینگر کے حساس ترین علاقوں میں فورسز کی بھاری نفری تعینات کرنے کے ساتھ ساتھ عارضی چیکنگ پوائنٹ قائم کئے ہیں ۔ادھر 26جنوری کو احسن طریقے سے منعقد کرانے کیلئے شہر سرینگر کی طرف آنے والے تمام داخلی راستوں پر چیک پوائنٹ قائم کئے گئے ہیں جہاں پر دوران شب سفر کرنے والی گاڑیوں کو روک کی ان کی باریک بینی سے تلاشی لی جاتی ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق وادی شہر سرینگر میں پے درپے دو گرنیڈ دھماکوں کے بعد حفاظت کے سخت اقدامات اُٹھائے گئے ہیں ۔ شہر سرینگر کے حساس ترین علاقوں کے ساتھ ساتھ لالچوک کے گردونواح پولیس وفورسز کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا ہے ۔ جبکہ کئی حساس علاقوں میں عارضی چیکنگ پوائنٹ قائم کئے گئے ہیں ۔ اس کے ساتھ ساتھ شہر سرینگر خاص کر لالچو ک میں تمام سی سی ٹی وی کیمروں کو ایک بار پھر متحرک کیا گیا اور مشکوک افراد پر نظر رکھی جارہی ہے۔اس دوران شہر سرینگر کی طرف آنے والے تمام راستوں پر بھی دوران شب بھاری نفری تعینات رہتی ہے اور ناکے لگائے جاتے ہیں جہاں دوران شب سفر کرنے والی تمام چھوٹی بڑی گاڑیوں کو روک کر ان کی تلاشی لی جاتی ہے جبکہ مسافروں سے بھی گہری پوچھ تاچھ کی جارہی ہے ۔ واضح رہے کہ 26جنوری سے قبل ہی وادی میں گرنیڈ دھماکوں کا سلسلہ شروع ہوا جس کے پیش نظر شہر سرینگر سمیت وادی کے تمام حساس قصبہ جات میں فورسز کو متحرک کیا گیا ہے ۔ یاد رہے کہ جنوری26کے سلسلے میں ممکنہ جنگجو حملوں کو مد نظر رکھتے ہوئے پولیس نے اپنے افسران کو ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے چوبیسوں گھنٹے چوکس رہنے کی ہدایت دی ہے۔ ایڈوئزری پر عمل کرتے ہوئے شہر میں جگہ جگہ ناکے لگائے گئے ہیں جہاں لوگوں کی چیکنگ کی جارہی ہے۔ ایسے ہی ناکے سرینگر سے باہر وادی کے دیگر ضلع و تحصیل صدر مقامات میں بھی لگائے گئے ہیں۔ پولیس کی طرف سے جاری ایڈوائزری میں لوگوں سے ناکوں پر تلاشیوں کے دوران تعاون کی اپیل کی گئی ہے۔سی این آئی کے مطابق ایڈوائزری میں تعلیمی اداروں کو بتایا گیا ہے کہ وہ کسی اجنبی کو داخل نہ ہونے دیں اور طالب علموں کو خصوصی ہدایات دیں۔پولیس نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اجنبی اور لاوارث چیزوں کو ہاتھ نہ لگائیں اور کسی بھی مشکوک چیز یا شخص کو دیکھنے پر پولیس کو اطلاع دیں۔ایڈوائزری میں کہا گیا”اگر آپ کے پاس کسی قوم دشمن یا سماج دشمن عنصر کی کوئی اطلاع ہے تو برائے مہربانی نزدیکی تھانے سے رابطہ کریں یا 100گھمائیں ”۔پولیس نے مسافر گاڑیوں میں سفر کرنے والوں سمیت جملہ لوگوں کو بازار،شاپنگ مالوں، ریلوے سٹیشنوں، بس اسٹینڈوں اور دیگر عوامی مقامات پر چوکسی برتنے کی ہدایت دی ہے۔پولیس نے تمام پولیس تھانوں کے سٹیشن ہاؤس افسران اورپوسٹ انچارجوں کو چوبیسوں گھنٹے ڈیوٹی پر حاضر رہنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ولیج ڈیفینس کمیٹی ممبران، لمبرداروں، چوکیداروں کو بھی پولیس کے ساتھ تعاون کی اپیل کی گئی ہے تاکہ آنے والے26جنوری کے سلسلے میں لوگوں کی حفاظت یقینی بنائی جاسکے۔ادھر شہر سرینگر سمیت وادی کے دیگر اضلاع میں گرنیڈ دھماکوں کے بعد راہگیروں کی تلاشی ، شناختی کارڈ چیک کرنے اور پوچھ تاچھ کا سلسلہ ایک بار پھر شروع ہوا ہے جس نے 90کی دہائی کی یادیں تازہ کرتے ہوئے لوگوں کو تشویش میں مبتلاء کردیا ہے ۔
Comments are closed.