یومیہ اجرت پر کام کرنے والے ملازمین کا احتجاج ، پریس کالونی کی جانب پیش قدمی پولیس نے بنائی ناکام

سرینگر /28نومبر / ٹی آئی نیوز

جموں وکشمیر کے مختلف محکموں میں یومیہ اجرت پر کام کرنے والے ملازمین نے مشترکہ پلیٹ فارم جموں و کشمیر کیجول ڈیلی ویجرس فورم کی کال احتجاج بلند کیا ۔ اسی دوران احتجاجی ملازمین نے جونہی پریس کالونی کی طرف پیش قدمی کی تو پہلے سے موجود پولیس نے احتجاجی ملازمین کا راستہ روک دیا اور صدر فورم سجاد احمد پرے سمیت سینکڑو ں ملازمین کو احتیاطی طور حراست میں لیا۔

احتجاجیوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ”ہمارے ساتھ انصاف کرو،ہمیں مستقل کرو ،منیمم ویج ایکٹ کو لاگو کرو کے نعرے درج تھے“۔مستقلی اور منیمم ویج ایکٹ کو لاگو کرنے کا مطالبہ کرنے والے مظاہرین کے فلگ شگاف نعروں سے پورا علاقہ گونج اٹھا۔ اس دوران پولیس نے ملازمین کا پریس کالونی سرینگر کی جانب مارچ کو ناکام بناتے ہوئے صدر سجاد پرے سمیت سینکڑوںملازمین کو حراست میں لیا ۔

حراست سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر فورم سجاد احمد پرے نے کہا کہ 25ستمبر 2024 کو مرکزی سرکار نے حکم نامہ جاری کرتے ہوئے یومیہ اجرت پر کام کرنے والے ملازمین کا مشاہراہ 783 سے 1093 روپیہ فی دن کیا ہے اور یہ مرکز کے زیر انتظام والے خطوں میں یکم اکتوبر 2024 سے نافذ العمل ہے۔انہوں نے کہا خود وزیر اعظم اور وزیر داخلہ نے جموں و کشمیر میں مینمم ویج ایکٹ کے حوالے سے اعلان کیا اور حکم نامہ بھی جاری ہوا ہے۔مگر حکومت جموں وکشمیر ایک بار پھر ڈیلی ویجرس کو نظر انداز کر کے مطالبات زر میں مرکزی حکم نامہ کے بجائے پرانے ریٹس کے تحت بجٹ کی تیاری کررہی ہے جو کہ سراسر ناانصافی اور ظلم ہے۔ انہوں نے کہا کہ المیہ یہ ہے کہ سرکار مختلف محکموں سریکلچر، ایگراسٹالوجی، ٹورایزم، ہیلتھ، اربن لوکل باڑیز، جنگلات، اریگشن وفلڈ کنٹرول، ایچ ڈی ایف ، شیپ، اینمل ہاسبنڑری، کمانڈ ایریا میں یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں سے برابر 12 مہینے کام لے رہی ہے مگر اجرت صرف کچھ ماہ کی ادا کی جاتی ہے یا برابر واگزار نہیں کی جاتی ہے۔
انہوں نے سرکار سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہماری مستقلی کی پالیسی کو منظوری دینے سے قبل متعلقین اور ملازم قیادت کو اعتماد میں لیا جائے

Comments are closed.