یوروپین یونین کے قانون ساز ارکان کو سابق وزراء اعلیٰ اور مجھ سے بھی ملایا جائے / سوزؔ

تاکہ اُن کو کشمیر کے مکمل حالات سے جانکاری حاصل ہو سکے

سرینگر/12فروری/سی این آئی// سابق مرکزی وزیر پروفیسر سیف الدین سوزؔ، نے کہا کہ وزیر مملکت برائے داخلہ امور جی۔ کشن ریڈی نے کل لوک سبھا ء کو بتایا کہ بدیشی سفارت کاروں اور یورپین یونین کے قانون دان آج کشمیر کے دورہ پر آرہے ہیں۔ سی این آئی کو موصولہ بیان کے مطابق پروفیسر سیف الدین سوزؔنے کہا کہ میری نظر میں شری جی کشن ریڈی نے پارلیمنٹ کو یہ کہہ کر گمراہ کیا ہے کہ کوئی بھی شخص کشمیر جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ بات تو عوام کے سامنے ہے کہ حکومت نے قومی حزب اختلاف کے کسی لیڈر کو کشمیر کا دورہ کرنے کی اجازت نہیں دی۔ یہ بات بھی عوام کے سامنے ہے کہ قومی حزب اختلاف کے دو مقتدر لیڈر -راہول گاندھی اور سیتا رام یاچوری کو سرینگر میں داخل نہیں ہونے دیا گیا جبکہ وہ سرینگرکے ایئرپورٹ پر اُتر گئے تھے۔لوگوں کو یہ بھی یاد ہوگا کہ بعد ازاں ، سپریم کورٹ نے مداخلت کر کے سیتا رام یاچوری کو چند شرائط کے ساتھ سرینگر میں داخل ہونے کی اجازت دے دی تھی۔اس پس منظر میں وزیر مملکت برائے داخلہ امور جی کشن ریڈی نے پارلیمنٹ کے سامنے جو بیان دیا ہے وہ غلط اور گمراہ کن ہے۔ اسی دوران پروفیسر سیف الدین سوزؔ، نے کہا کہ ڈویژنل کمشنر کشمیر کو اپنے مراسلے کے ذریعے اس تجویز پر غور کرنے کیلئے گذارش کی ہے کہ وہ پہلے کی طرح ایسا نہ کریں کہ یہ سفارت کار صرف اُن ہی لوگوں کو ملیں جن کو سرکار ی ایجنسیاں منتخب کرتی ہیں۔میں نے ڈویژنل کمشنر سے کہا کہ وہ میری تجویز پر غور کرے جس کے مطابق بدیشی سفارت کاروں کو اور لوگوں کے علاوہ تین سابق وزراء اعلیٰ اور مجھ سے بھی ملائیں تاکہ اُن کو کشمیر کی صورتحال کے بارے میں مکمل تفصیلات میسر ہو سکیں ۔میری نظر میں یہی طریقہ کار مرکز کیلئے بھی درست رہے گا۔ ــ‘‘

Comments are closed.