ہڑتال اور احتجاجی مظاہروں کے بعد وادی کشمیر میں ایک روزبعد معمولات بحال

بازاروں میں غیر معمولی بھیڑ ،ٹریفک کی آمد رفت کے ساتھ ساتھ تجارتی سرگرمیاںبھی بحال

سرینگر: محمد مقبول بٹ کی برسی کے موقعہ پر ہڑتال ،بندشیں اور احتجاجی مظاہروں کے بعدوادی کشمیر میں زندگی معمول پر آگئی۔ایک روز بعد بازار اور اس کے ملحقہ علاقوں میں کاروباری سرگرمیاں بحال ہونے سے بازاروں میں غیر معمولی بھیڑ دیکھنے کو ملی۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق محمد مقبول بٹ کی برسی کے موقعہ پر مزاحمتی قیادت کی طرف سے دی گئی ہڑتال کی کال اور احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر انتظامیہ نے کپواڑہ اور لال چوک اور اس کے ملحقہ علاقوں میں سختی کے ساتھ بندشیں عائد کی تھی جبکہ پولیس اور سی آر پی ایف کو کسی بھی امکانی گڑ بڑ سے نمٹنے کیلئے تیاری کی حالت میں رکھا گیا تھا ۔نمائندے کے مطابق ایک روز احتجاجی ہڑتال کے بعد منگل کو وادی کشمیر میں معمولاتی زندگی دوبارہ بحال ہوئی جس کے ساتھ ہی کاروباری اور ٹرانسپورٹ سرگرمیاں شروع ہوئیں جبکہ حکام نے دوران شب ہی پولیس او فورسز کی تعیناتی ہٹادی تھی۔نمائندے کے مطابق ایک روز ہ ہڑتال کے بعد دکانیں اور کاروباری مراکز کے ساتھ ساتھ سکول اور سرکاری و غیر سرکاری دفاتر میں معمول میں سرگرمیاں شروع ہوئیں اور ٹریفک کی روانی بھی بحال ہوگئی۔ اس دوران لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے بازاروں کا رْخ کیا اور اشیائے ضروریہ کی خریداری کی جس کے نتیجے میں اہم بازاروں میں لوگوں کی غیر معمولی بھیڑ اور چہل پہل نظر آئی۔ادھر وادی کے دیگر علاقوں میں مقبول بٹ کی برسی کے موقعہ پر مکمل ہڑتال کے بعد منگل کو دوبارہ سے تجارتی و کاروباری سرگرمیاں دوبارہ بحال ہوئی جبکہ ٹریفک بھی معمول کے مطابق جارہی رہا ۔

Comments are closed.