حکومت سازی کے حوالے سے ہو رہی تماشا بازی، ہند نواز جماعتوں کیلئے باعث عبرت : میرواعظ

سرینگر23نومبر : حریت کانفرنس کے چیرمین میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے جموں وکشمیر میں گزشتہ کئی دنوں سے حکومت سازی کے حوالے سے ہو رہی تماشا بازی کو کشمیر کی ہند نواز جماعتوں کیلئے باعث عبرت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان جماعتوں نے آج سے نہیں بلکہ 1947ء سے جو فیصلے لئے اور جو قدم اٹھائے بظاہر یہ لوگ کہہ رہے تھے کہ یہ قدم وہ عوام کی بہبودی اور فلاح کیلئے اٹھا رہے ہیں اوران کی سرکار ایک عوامی سرکار ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ آج جموں وکشمیر میں جو کچھ ہو رہا ہے اور کشمیری نوجوان اور یہاں کے عوام جو خمیازہ بھگت رہے ہیں یہ انہی لوگوں کا کیا دھرا ہے ۔مرکزی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ سے قبل ایک بھاری اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے حریت چیرمین نے کہا ہے کہ 1947 میں جو قدم ان لوگوں نے کشمیری عوام کی خواہشات اور احساسات اور امنگوں کے برعکس اٹھائے اور بھارت کے ساتھ نام نہاد الحاق کیا آج یہ لوگ بھی دیکھ رہے ہیں کہ ان کو بھارت کی وفاداری کا کیا صلہ مل رہا ہے ۔ میرواعظ نے کہا کہ 70 سال تک یہ لوگ بھارت کی غلامی کرتے رہے ،انکی وفاداری کا دم بھرتے رہے اور آج ان لوگوں سے کہا جارہا ہے کہ یہ تو پاکستان کے ایجنٹ اور دہشت گردوں کے حامی ہیں ،جناب میرواعظ نے سوالیہ انداز میں کہا کہ کیا یہ لوگ اب بھی اقتدار کے پیچھے پڑے ہیں ، کیا ان میں کوئی شرم و حیا باقی نہیں ہے،کیا انہوں نے بھارت کے اس رویے سے کچھ نہیں سیکھا۔انہوں نے کہا کہ یہی لوگ ہیں جنہوں نے جموں وکشمیر کے عوام کو مصائب میں ڈالا ہے ۔ آج صبح ہی6 نوجوان شہید کئے گئے ، ان لوگوں کی دعوت پر ہی 1947ء میں بھارت کی فوج کشمیر میں داخل ہوئی اور آ ج تک کشمیری عوام اسکی قیمت چکا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہند نواز جماعتوں کی غلطیوں کاخمیازہ آج تک کشمیری عوام کو بھگتنا پڑر ہا ہے، دلی کے اشارے پرمرحوم شیخ صاحب میں اقتدار میں لایا گیاپھر انہیں ہٹا کرمرحوم بخشی صاحب کو اقتدار پر بٹھایا گیا انہیں بھی ہٹایا گیا ، پھر صادق صاحب اور میر قاسم کے ساتھ بھی یہی کھیل کھیلا گیا ، انہوں نے کہا کہ کیا ان لوگوں میں اقتدار کی اتنی حوس اورلالچ ہے ، کیا یہ لوگ نہیں سمجھ رہے کہ بھارت کسی کشمیری پر بھروسہ کرنے کیلئے تیار نہیں ہے حالانکہ ان لوگوں نے اقتدار کیلئے اپنے ضمیر تک کا سودا کیا اور جو لوگ کل تک ان کے ساتھ اقتدار میں شریک تھے آج انہی لوگوں کی جانب سے کہا جارہا ہے کہ یہ anti national ہیں۔میرواعظ نے کہا کہ کتنے افسوس کی بات ہے کہ ان لوگوں کو کرسی اور اقتدار کی حوس میں وہ مظالم نظر نہیں آرہے جو کشمیری عوام پر ڈھائے جارہے ہیں حالانکہ یہی لوگ ہیں جنہوں نے بھارت کا آلہ کار بن کر اسمبلی اور اداروں میں کالے قوانین ، PSA, AFSPA وغیرہ کو وجود میں لایا پھر ان کو کشمیری عوام پر نافذ کیا۔میرواعظ نے کہا کہ کاش ان لوگوں نے کبھی کشمیری عوام کے مفادات کے متعلق بھی سوچا ہوتا۔اب بھی کچھ نہیں بگڑا، ان کے لئے اب بھی وقت ہے کہ وہ اقتدار کی غلیظ سیاست سے باز آئیں اور دیکھیں کہ کس طرح کشمیری عوام کا قتل و غارت کیا جارہا ہے ، کس طرح یہاں کے نوجوانوں کو تہہ تیغ کیا جارہا ہے اور کس طرح یہاں کے عوام کے جملہ حقوق کو سلب کیا گیا ہے ۔ انہیں اس اقتدار اور کرسی سے کچھ حاصل ہونے والا نہیں ، عمر بھر کی وفاداری کے صلے میں آج ان کو آئینہ دکھایا جارہا ہے اور یہ لوگ یقین رکھیں کہ جن لوگوں پر انہوں نے عمر بھر بھروسہ کیا وہ ان کو کبھی معاف نہیں کریں گے۔ میرواعظ نے کہا کہ یہ جماعتیں کہہ رہیہیں کہ وہ دفعہ35A اور دفعہ370 کے تحفظ کیلئے حکومت بنانا چاہتے تھے جبکہ حکومت ہند نے انہی لوگوں کے اشتراک سے ان دفعات کو کھوکھلا بنا دیا اور گزشتہ 70 برسوں کے دوران ان لوگوں نے کشمیری عوام کیلئے کچھ نہیں کیا۔ ہمارے پاس جو کچھ تھا اس کا بھی سودا کیا۔ ان کا واحد مقصد اقتدار اور کرسی کا حصول ہے۔میرواعظ نے کہا کہ کشمیری عوام کو اس سے کوئی غرض نہیں کہ کون اقتدار میں آتا ہے کیونکہ اس اقتدار میں کوئی طاقت نہیں بلکہ اصل طاقت تو دلی کے پاس ہے ۔ یہ لوگ صرف دلی کے آلہ کار بن کر کشمیر میں بھارت کی مظالم کی کلہاڑی کے دستوں کا کردار ادا کررہے ہیں ۔ یہ لوگ عوام میں رسوا ہو رہے ہیں اور اپنے معاملات کی وجہ سے مزید رسوا ہونگے۔انہوں نے کہا کہ جہاں تک آزادی پسند قائدین اور عوام کاتعلق ہے وہ حق پر ہیں اور یہاں کے نوجوان جس عظیم نصب العین کیلئے اپنا گرم گرم لہو نچھاور کررہے ہیں یہ ہمارا مصمم ارادہ ہے کہ نہ صرف ان قربانیوں کی حفاظت کی جائیگی بلکہ تحریک آزادی کو منطقی انجام تک پہنچا کر ہی دم لیا جائیگا۔میرواعظ نے بجبہاڑہ میں ایک عسکری معرکے کے دوران شہید کئے گئے 6 نوجوانوں شہید اُنیس ، شہید نور الحق، شہید حمزہ ، شہید ڈاکٹر برہان، شہید لقمان اور شہید ہریرہ کو ان کی شہادت پر شاندار الفاظ میں خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام کی جانب سے دی جارہی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی اور وہ وقت انشاء اللہ قریب آرہا ہے جب ان قربانیوں کے نتیجے میں یہاں کے عوام اپنی مبنی برحق جدوجہد میں سرخرو ہو جائیں گے۔اس دوران مشترکہ مزاحمتی قیادت کے احتجاجی پروگرام کی پیروی میں نماز جمعہ کے بعد مرکزی جامع مسجد سرینگر کے باہر بڑی تعداد میں حریت کارکنوں نے جناب مشتاق احمد صوفی کی قیادت میں احتجاجی جلوس نکال کر حالیہ شہری ہلاکتوں، نوجوانوں کے قتل و غارت اور گزشتہ دنوں ایک سرکردہ مزاحمتی رہنما شہید حفیظ اللہ میر کے بہیمانہ قتل اور مختلف جیلوں میں مقید قیدیوں کی حالت زار کیخلاف شدیداحتجاج کیا۔

Comments are closed.