ہندوستان میں آزادی صحافت دوسرے بنیادی حقوق کی طرح مقدس / انوراگ ٹھاکر
سرینگر/10
کشمیر میں معلومات کے بہاو¿ پر مبینہ پابندیوں سے متعلق ’نیویارک ٹائمز ‘کی رپورٹ کوجھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے مرکزی سرکار نے جمعہ کے روز کہاکہ اخبار میں شائع ہونے والے رائے’شرارتی اور فرضی‘ہے
اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے جمعہ کو نیویارک ٹائمز پر ہندوستان کے بارے میں’جھوٹ پھیلانے‘ کا الزام لگایا۔
انہوںنے کشمیر میں آزادی صحافت پر اخبارمیں شائع ہونے والے ایک رائے کوشرارتی اور فرضی قرار دیا۔ مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے کہاکہ نیویارک ٹائمز نے بہت پہلے ہندوستان کے بارے میں کچھ بھی شائع کرتے ہوئے غیر جانبداری کے تمام ڈھونگوں کو چھوڑ دیا تھا۔
کشمیر میں آزادی صحافت پر ’نیویارک ٹائمز ‘ کی نام نہاد رائے کا ٹکڑا شرارتی اور فرضی ہے، جسے ہندوستان اور اس کے جمہوری اداروں اور اقدار کے بارے میں پروپیگنڈہ پھیلانے کے واحد مقصد کے ساتھ شائع کیا گیا ہے۔
انہوںنے کہاکہ یہ اس کے تسلسل میں ہے جو ’نیویارک ٹائمز ‘ اور کچھ دوسرے منسلک ذہن رکھنے والے غیر ملکی میڈیا ہندوستان اور ہمارے جمہوری طور پر منتخب وزیر اعظم نریندر مودی جی کے بارے میں جھوٹ پھیلا رہے ہیں۔
مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے کہاکہ ایسے جھوٹ زیادہ دیر نہیں چل سکتے۔انوراگ ٹھاکر کی طرف سے سخت تردید اس وقت سامنے آئی جب امریکہ سے شائع ہونے والے اخبار ’نیویارک ٹائمز ‘ نے کشمیر میں معلومات کے بہاو¿ پر مبینہ پابندیوں کے بارے میں ایک رائے شائع کی۔
انوراگ ٹھاکر نے کہاکہ کچھ غیر ملکی میڈیا جو ہندوستان اور ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف نفرت کو پروان چڑھا رہا ہے، وہ طویل عرصے سے منظم طریقے سے ہماری جمہوریت اور تکثیری معاشرے کے بارے میں جھوٹ پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
Comments are closed.