ہندوستانیوں کے ڈیٹا پرصرف ان کا کنٹرول ہونا چاہئے، کسی باہری کا نہیں: مکیش امبانی

مرکزی حکومت ڈیٹا سیکورٹی قانون کا مسودہ لانے پرغورکررہی ہے

سرینگر/20 دسمبر: ممبئی کے ایک پروگرام میں ریلائنس انڈسٹریز کے چیئرمین مکیش امبانی نے ڈیٹا میں شب خون کو لیکرغیرملکی کمپنیوں کی سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا "ڈیٹا شب خون سے تبھی آزادی مل سکتی ہے، جب ہندوستانی ڈیٹا پرہندوستانیوں کی حکومت ہو”۔ ، کسی باہری کا نہیں۔ خاص طورپرکسی غیرملکی کارپوریٹ کمپنی کا کنٹرول قطعی نہیں ہونا چاہئے۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا مانیٹرنگ کے مطابق ملک کے مشہورصنعت کاراورریلائنس انڈسٹریز کے مالک مکیش امبانی ے کہا "ڈیٹا شب خون سے تبھی آزادی مل سکتی ہے، جب ہندوستانی ڈیٹا پرہندوستانیوں کی حکومت ہو”۔ ، کسی باہری کا نہیں۔ خاص طورپرکسی غیرملکی کارپوریٹ کمپنی کا کنٹرول قطعی نہیں ہونا چاہئے۔ بدھ کو وہ ممبئی میں منعقدہ نیوزچینل ‘ری پبلکن’ کے پروگرام کو خطاب کررہے تھے۔اس دوران مکیش امبانی نے ڈیٹا پرشب خون کو لے کرغیرملکی کمپنیوں کی سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ ڈیٹا پرشب خون سے تبھی آزادی مل سکتی ہے، جب ہندوستانی ڈیٹا پرہندوستانی کی حکومت ہو۔ انہوں نے سپریم کورٹ کے اس حکم کا بھی حوالہ دیا، جس میں کورٹ نے ڈیٹا کی پرائیویسی اورسیکورٹی کو یقینی بنانے کوکہا تھا۔ری پبلک کے اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے مکیش امبانی نے کہا کہ کسی شخص یا کاروبارکا ڈیٹا ان کا ہوتا ہے۔ یہ ان کمپنیوں کا نہیں ہوتا، جواس کا استعمال کرکے پیسہ کما سکیں۔ انہوں نے کمپنیوں کے ذریعہ ڈیٹا کو مقامی سطح پررکھنے کی ہندوستانی افسران کی بات کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ ڈیٹاکی پرائیوسی ضروری ہے۔سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق ہندوستان میں نئے ریکارڈ بنانے والی جیوکے بارے میں مکیش امبانی نے کہا "جیوہرکسی کو، ہرجگہ اورہرجوڑنے کے لائق چیزوں کو ایک ساتھ کنیکٹ کرنے کے لئے پابند عہد ہے”۔ انہوں نے کہا "ہندوستان میں ڈیجیٹل ڈویڑن کی کھائی کو جیونے کنیکٹیوٹی کے ذریعہ پاٹ دیا ہے”۔ امبانی نے کہا کہ "آج سبھی کو ٹیلی کام سہولیات اورڈیٹا کفایتی قیمت پردستیاب ہے۔ صرف 24 ماہ کے اندرہندوستان نے ڈیٹا استعمال کرنے کے معاملے میں 155 ویں نمبرسے چھلانگ لگاکردنیا میں پہلا مقام حاصل کرلیا ہے۔امبانی نے کہا کہ "گوگل جیسی کمپنیوں نے حالانکہ اس کے لئے 6 ماہ کے وقت کی میعاد کی شکایت کی ہے۔ حکومت ڈیٹا سیکورٹی قانون کا مسودہ لانے پرغورکررہی ہے، جس کے تحت سبھی کمپنیوں کے ڈیٹا مراکز ہندوستان میں ہی قائم ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا "ڈیٹا کی آزادی 1947 کی آزادی کی طرح انتہائی بیش قیمتی ہے۔ حکومت چاہتی ہے کہ ہندوستان میں کاروبارکرنے والی کمپنیوں کوتمام صارفین کے ڈیٹا کو مقامی سطح پررکھنا ہوگا۔ ریزرو بینک نے اپریل میں کمپنیوں کو حکم دیا تھا کہ ان کی ٹرانزکشن سے متعلق سہولیات پر صارفین کا پورا ڈیٹا ہندوستان میں ہی رکھا جانا چاہئے۔سی این آئی کے مطابق ریلائنس انڈسٹریز کے چیئرمین مکیش امبانی نے کہا کہ "بنیادی طور پرمیں سبھی کو اختیارات دیئے جانے پریقین کرتا ہوں، صرف کچھ کو نہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ طویل مدت میں یہی چین اورہندوستان کے درمیان فرق کرے گا۔ میرا ماننا ہے کہ مہذب اورمضبوط دنیا، اس دنیا سے بہترہوگی، جہاں اقتدار کچھ ہی لوگوں کے ہاتھوں میں مرکوز رہتی ہے۔

Comments are closed.