گزشتہ 3 سالوں میں 185 بیرونی لوگوں نے جموں و کشمیر میں زمین خریدی: نیتی آ نند رائے

نئی دلی۔ 5؍ اپریل۔

راجیہ سبھا کو بدھ کو مطلع کیا گیا کہ جموں و کشمیر سے باہر کے تقریباً 185 لوگوں نے گزشتہ تین سالوں میں مرکز کے زیر انتظام علاقے میں زمین خریدی ہے۔

مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے تاہم کہا کہ لداخ کی فراہم کردہ معلومات کے مطابق،جموںو کشمیر میں باہر کے لوگوں نے کوئی زمین نہیں خریدی ہے۔ا
نہوں نے ایک تحریری سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا، "حکومت جموں و کشمیر کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق، جموں و کشمیر کے مرکزی علاقے سے باہر کے کل 185 لوگوں نے 2020، 2021 اور 2022 کے دوران یو ٹی میں زمین خریدی ہے۔جبکہ، ایک شخص نے 2020 میں، 57 نے 2021 میں اور 127 نے 2022 میں زمین خریدی۔آرٹیکل 370، جس نے جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دیا تھا، 5 اگست 2019 کو منسوخ کر دیا گیا تھا، اور سابقہ ریاست کو دویو ٹی جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کر دیا گیا تھا۔
اکتوبر 2020 میں آئینی تبدیلی کے بعد، مرکزی وزارت داخلہ نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا جس میں کہا گیا تھا کہ کوئی بھی ہندوستانی شہری بغیر ڈومیسائل کے جموں و کشمیر کے میونسپل علاقوں میں زرعی کے علاوہ زمین خرید سکتا ہے۔وزیر نے کہا کہ جموں و کشمیر کی حکومت کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق کل 1,559 ہندوستانی کمپنیوں نے بشمول ملٹی نیشنل کمپنیوں نے یو ٹی میں سرمایہ کاری کی ہے۔تاہم، کسی بھی ہندوستانی کمپنی نے، بشمول ملٹی نیشنل کمپنیوں نے، پچھلے تین سالوں کے دوران لداخ کے یو ٹی میں سرمایہ کاری نہیں کی۔

Comments are closed.