گزشتہ 23ماہ میں خونین معرکہ آرائیوں کے مقام پر 128عام شہری ازجاں
سال 2017میں 78جبکہ امسال 50عام شہری ہلاک ، زیادہ ہلاکتیں جنوبی کشمیر میں ریکارڈ
سرینگر/07دسمبر/سی این آئی/ وادی کشمیر کے مختلف اضلاع میں فورسز اور جنگجوئوں کے مابین تصادم آرائیوں کے مقامات پر رواں سال کے پہلے 11ماہ میں 50عام شہریوں کی ہلاکت کے ساتھ ہی گزشتہ 23ماہ میں جھڑپوں کے مقام پر 128عام شہری ہلاک ہو گئے ہیں ۔ اسی دوران سیکورٹی ایجنسیوںکا کہنا ہے کہ جھڑپو ں کے مقامات پر عام شہری ہلاکتوں پر روک لگانے کیلئے حکمت عملی مرتب دی جا ری ہے ۔ سی این آئی کے مطابق سال رواں میں وادی کشمیر کے مختلف علاقوں میں فورسز اور جنگجوئوں کے درمیان مسلح تصادم آرائیوں کے دوران جھڑپوں کے مقامات پر 50عام شہری ہلاک ہو گئے ہیں ۔جبکہ گزشتہ سال 78ہلاکتیں ریکارڈ کی گئی ہے ۔ جھڑپوں کے مقام پر فورسز کارروائی میں ہلاکتوں کی سب سے زیادہ تعداد جنوبی کشمیر کے چار اضلاع میں ہوئی ہے ۔ جس میں سے حالیہ ہلاکت ضلع کولگام میں ہوئی جس میں سے ایک طالب علم نعومان اشرف بٹ فورسز اور مظاہرین کے درمیان پُر تشدد مظاہروں کے دوران جاں بحق ہو گیا ۔ ماہ نومبر میں کل ملا کر 8شہری ہلاکتیں ہوئی جن میں سے دو فورسز اور مظاہرین کے درمیان پر تشدد جھڑپوں میں ہلاک ہو گئے جبکہ مزید چھ مختلف تشدد آمیز واقعا ت میں ہلاک ہوگئے ۔ امسال 50عام شہری ہلاکتوں کے ساتھ ہی ماہ جنوری 2017سے لیکر ماہ نومبر2018کے آخر تک وادی کشمیر میں کل ملا کر 128عام شہری ازجاں ہو گئے ۔ ادھر سیکورٹی ایجنسیوں نے وادی کشمیر میں بڑھتی شہری ہلاکتوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہری ہلاکتوں پر روک لگانے کیلئے نئی حکمت عملی مرتب دی جا رہی ہے جبکہ لوگوں سے ہر بار اپیل کی گئی ہے کہ وہ فورسز اور جنگجوئوں کے مابین مسلح تصادم آرائیوں سے دور رہے ۔ واضح رہے کہ جنوبی ضلع کولگام میں امسال ہی اس وقت کہرام مچ گیا تھا جب فورسز اور جنگجوئوں کے درمیان خونین معرکہ آرائیوں کے اختتام ہے بعد مکان کے ملبے باردی شل پھٹ جانے سے چھ عام شہری ازجاں ہو گئے تھے ۔ جبکہ درجنوں افراد زخمی ہو گئے ۔
سال 2017میں 78جبکہ امسال 50عام شہری ہلاک ، زیادہ ہلاکتیں جنوبی کشمیر میں ریکارڈ
سرینگر/07دسمبر/سی این آئی/ وادی کشمیر کے مختلف اضلاع میں فورسز اور جنگجوئوں کے مابین تصادم آرائیوں کے مقامات پر رواں سال کے پہلے 11ماہ میں 50عام شہریوں کی ہلاکت کے ساتھ ہی گزشتہ 23ماہ میں جھڑپوں کے مقام پر 128عام شہری ہلاک ہو گئے ہیں ۔ اسی دوران سیکورٹی ایجنسیوںکا کہنا ہے کہ جھڑپو ں کے مقامات پر عام شہری ہلاکتوں پر روک لگانے کیلئے حکمت عملی مرتب دی جا ری ہے ۔ سی این آئی کے مطابق سال رواں میں وادی کشمیر کے مختلف علاقوں میں فورسز اور جنگجوئوں کے درمیان مسلح تصادم آرائیوں کے دوران جھڑپوں کے مقامات پر 50عام شہری ہلاک ہو گئے ہیں ۔جبکہ گزشتہ سال 78ہلاکتیں ریکارڈ کی گئی ہے ۔ جھڑپوں کے مقام پر فورسز کارروائی میں ہلاکتوں کی سب سے زیادہ تعداد جنوبی کشمیر کے چار اضلاع میں ہوئی ہے ۔ جس میں سے حالیہ ہلاکت ضلع کولگام میں ہوئی جس میں سے ایک طالب علم نعومان اشرف بٹ فورسز اور مظاہرین کے درمیان پُر تشدد مظاہروں کے دوران جاں بحق ہو گیا ۔ ماہ نومبر میں کل ملا کر 8شہری ہلاکتیں ہوئی جن میں سے دو فورسز اور مظاہرین کے درمیان پر تشدد جھڑپوں میں ہلاک ہو گئے جبکہ مزید چھ مختلف تشدد آمیز واقعا ت میں ہلاک ہوگئے ۔ امسال 50عام شہری ہلاکتوں کے ساتھ ہی ماہ جنوری 2017سے لیکر ماہ نومبر2018کے آخر تک وادی کشمیر میں کل ملا کر 128عام شہری ازجاں ہو گئے ۔ ادھر سیکورٹی ایجنسیوں نے وادی کشمیر میں بڑھتی شہری ہلاکتوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہری ہلاکتوں پر روک لگانے کیلئے نئی حکمت عملی مرتب دی جا رہی ہے جبکہ لوگوں سے ہر بار اپیل کی گئی ہے کہ وہ فورسز اور جنگجوئوں کے مابین مسلح تصادم آرائیوں سے دور رہے ۔ واضح رہے کہ جنوبی ضلع کولگام میں امسال ہی اس وقت کہرام مچ گیا تھا جب فورسز اور جنگجوئوں کے درمیان خونین معرکہ آرائیوں کے اختتام ہے بعد مکان کے ملبے باردی شل پھٹ جانے سے چھ عام شہری ازجاں ہو گئے تھے ۔ جبکہ درجنوں افراد زخمی ہو گئے ۔
Comments are closed.