کے ٹی اے کا مرکزی بجٹ میں پیکیج اور جی ایس ٹی رعایت کا مطالبہ

سرینگر، 17 جولائی

کشمیر ٹریڈ الائنس نے آنے والے مرکزی بجٹ میں جموں و کشمیر کے لیے مالیاتی پیکیج کا مطالبہ کیا ہے۔ جون میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس کی حکومت کی تیسری مدت شروع ہونے کے ساتھ، اگلے ہفتے پارلیمنٹ میں سالانہ بجٹ پیش کیا جانا ہے۔کشمیر ٹریڈ الائنس کے صدر اعجاز شہدارنے خطے میں مشکل معاشی حالات کا حوالہ دیتے ہوئے بجٹ سے زیادہ توقعات کا اظہار کیا ہے۔
شہدار نے کہا، ”ہمارے کاروبار مشکل حالات کا سامنا کر رہے ہیں، اور مارکیٹ میں مندی ہے۔ کویڈ کے بعد، سیاحت کے علاوہ، کشمیر کی معیشت کے تمام شعبے متاثر ہیں۔“انہوں نے کہا”ہم کشمیر میں تجارتی بجلی کے صارفین کے لیے بھی اسی طرح رعایت مانگتے ہیں جیسا کہ گھریلو صارفین کو بقایا جات ادا کرنے کے لیے دی گئی تھی۔“ ٹریڈ لائنس کے سربراہ نے کہا کہ مالیاتی پیکیج کے علاوہ، تجارتی اتحادکشمیر میں کاروبار کو فروغ دینے کے لیے اعلانات کی بھی حمایت کر رہا ہے۔ انہوں نے کئی مخصوص مطالبات کا خاکہ پیش کیا، جن میں پچھلی حکومت کے تحت رعایت کی تاریخ میں توسیع، نئے جی ایس ٹی نظام کے تحت عام معافی کے اعلان اور نظر ثانی شدہ ر گوشوراوںکی منظوری شامل ہیں۔تجارت اتحاد کی یہ درخواست ایسے نازک وقت میں آئی ہے جب یہ خطہ معاشی چیلنجوں سے نبردار ہے۔

الائنس کے مطابق سیاحت میں بحالی کے آثار تو دیکھنے میں آئے ہیں، لیکن اطلاعات کے مطابق دیگر شعبوں پر اب بھی دباو¿ ہے۔جیسے جیسے بجٹ کی پیشکش کا وقت قریب آ رہا ہے، الائنس کے مطالبات خطے میں جاری معاشی خدشات اور کاروباری برادری کی حکومت سے مداخلت کے ذریعے ترقی اور بحالی کو فروغ دینے کی امیدوں کو اجاگر کرتے ہیں۔

Comments are closed.