کٹھوعہ جھڑپ: این ایس جی اور پیرا کمانڈوز کی خدمات حاصل

جموں ،24مارچ

جموں و کشمیر کے کٹھوعہ ضلع کے ہیرا نگر علاقے میں محصور ملی ٹینٹوں کو مار گرانے کے لئے این ایس جی اور پیرا کمانڈوز کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے ایک وسیع و عریض جنگلی اور رہائشی علاقے کو محاصرے میں لے کر لوگوں کی آمد و رفت پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔
اطلاعات کے مطابق ہیرا نگر، کٹھوعہ کے سنیال گاؤں میں محصور ملی ٹینٹوں کو ہلاک کرنے کے لیے این ایس جی اور پیرا کمانڈوز کو تعینات کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، اتوار کے روز جنگل میں بالن اکٹھا کرنے گئی خواتین نے نرسری میں پانچ ملی ٹینٹوں کو دیکھا اور اس بارے میں فوج کو اطلاع دی۔ چنانچہ، جونہی فوج نے اتوار کی شام علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا تو دونوں اطراف سے شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فی الحال علاقے میں خاموشی چھائی ہوئی ہے اور پیر کے روز ملی ٹینٹوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان دوبارہ آمنا سامنا ہونے کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔
دفاعی ذرائع کے مطابق ہیرا نگر کے سنیال گاؤں میں موجود ملی ٹینٹوں کو ہلاک کرنے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کھوجی کتوں اور ڈرون کیمروں کی مدد سے جنگلی علاقے کو کھنگالا جا رہا ہے تاکہ ملی ٹینٹوں کو جلد از جلد انجام تک پہنچایا جا سکے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پیرا کمانڈوز کے ساتھ ساتھ این ایس جی کی بھی خدمات حاصل کی گئی ہیں اور پورے علاقے کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔
دفاعی ذرائع کے مطابق، سنیال گاؤں کے ساتھ ساتھ آس پاس کے علاقوں میں بھی سیکیورٹی فورسز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔
واضح رہے کہ اتوار کی شام سیکیورٹی فورسز نے ہیرا نگر کے سنیال گاؤں کو محاصرے میں لے کر جونہی تلاشی آپریشن شروع کیا تو وہاں موجود ملی ٹینٹوں نے سیکیورٹی فورسز پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی، جس کے نتیجے میں ایک سات سالہ بچی زخمی ہوگئی۔
مقامی لوگوں نے فوج کو اطلاع دی ہے کہ جنگلی علاقے میں پانچ ملی ٹینٹوں کو دیکھا گیا ہے، جس کے پیش نظر سیکیورٹی فورسز نے گھنے جنگلات کو مکمل طور پر سیل کر دیا ہے۔

Comments are closed.