کولگام جھڑپ میں مارا گیا ملی ٹنٹ کمانڈر باسط ڈار 18کیسوں میں انتہائی مطلوب تھا / آئی جی پی کشمیر

کوگام جھڑپ میں لشکر کمانڈر سمیت دو ملی ٹنٹوں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر زون وی کے بردی نے کہا کہ جھڑپ میںمارا گیا ملی ٹنٹ کمانڈر 18کیسوں میں سیکورٹی فورسز کو انتہائی مطلوب تھا جبکہ اس کے سر پر دس لاکھ روپے کا انعام بھی رکھا گیا تھا ۔

ریڈونی کولگام میں جھڑپ کے مقام پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر زون، وی کے بردی نے کہا کہ لشکر طیبہ کا سرکردہ کمانڈر باسط ڈار ان دو ملی ٹنٹوں گردوں میں شامل ہے جو سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میںمارے گئے ۔ آئی جی پی کشمیر نے کہا کہ سوموار کے سہ پہر ریڈونی کولگام میں ملی ٹنٹوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیا اور وہاں تلاشی آپریشن شروع کرد یا ۔ انہوںنے کہا کہ جونہی علاقے میں تلاشی آپریشن شروع کر دیا گیا تو وہاں موجود ملی ٹنٹوں نے فائرنگ کی اور جوابی کارروائی کے دوران سیکورٹی فورسز نے بھی مورچہ زن ہوکر فائرنگ کی ۔

آئی جی پی کشمیر نے کہا کہ دونوں ملی ٹنٹوں کو ہتھیار ڈالنے کا بھر پور موقعہ دیا گیا تاہم انہوں نے سرینڈر کی پیشکش ٹھکرا دی اور جوابی کارورائی میں دونوں مارے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ مارے گئے دونوںملی ٹنٹوں میں ایک باسط احمد ڈار ساکنہ ریڈنی پائین کولگام شامل ہے جو لشکر ( ٹی آر ایف ) کا کمانڈر تھا ۔ انہوں نے کہا ” "وہ A زمرہ کا دہشت گرد تھا جس کے سر پر 10لاکھ روپے کا انعام تھا۔ باسط 2021 سے سرگرم تھا۔ وہ سرینگر اور جنوبی کشمیر میں سیکورٹی فورسز اور اقلیتی اراکین پر حملوں سمیت 18 سے زیادہ مقدمات میں ملوث تھا“ ۔ ان کا کہنا تھا کہ آپریشن آج دوپہر کو اختتام پذیر ہوا لیکن دھماکہ خیز مواد سے ملبہ ہٹانے کیلئے سرچ آپریشن ابھی بھی جاری ہے۔ انہوں نے دوسرے کی شناخت کرنے کیلئے کارروائی جاری ہے ۔

Comments are closed.