کشمیر کے نامور ادیب و صحافی غلام نبی خیال انتقال کر گئے،سیاسی ،سماجی اور ادبی تنظیموں نے گہرے رنج وغم کا اظہار کیا

سری نگر، 15 اکتوبر

وادی کشمیر سے تعلق رکھنے والے نامور ادیب،صحافی، شاعر و قلمکار غلام نبی آزاد اتوار کی علی الصبح انتقال کر گئے۔ذرائع نے بتایا کہ انہوں نے راول پورہ میں واقع اپنی رہائش گاہ پر آخری سانسیں لیں۔ ان کے پسماندگان میں 2 بیٹے ہیں جو دونوں بیرون ملک کام کرتے ہیں۔

مرحوم خیال نے جہاں قومی و بین الاقوامی سطح کے صحافتی اداروں میں اپنی خدمات انجام دی ہیں وہیں انہوں انگریزی، اردو اور اپنی مادری زبان کشمیری میں زائد از 30 کتابیں تصنیف کی ہیں۔ان کی شاہکار کتاب ‘گاشک مینار’ کے اعزاز میں انہیں ایک با وقار قومی اعزاز سے سرفراز کیا گیا۔انہیں سال 1975 میں ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ سے نوازا گیا جس کو انہوں نے سال 2015 میں واپس کیا۔

مرحوم خیال کے رشحات قلم میں سے عمر خیام کی رباعیات کے کشمیری ترجمے نے ان کی شہرت کو بام عروج پر پہنچایا۔انہیں اپنے آبائی مقبرہ واقع راول پورہ میں سپرد خاک کیا گیا اور ان کے تجہیز و تکفین میں مختلف شعبہ ہائے حیات بالخصوص علم و ادب سے وابستہ گراں قدر شخصیات کے علاوہ لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔دریں اثنا غلام نبی خیال کے انتقال پر مختلف سیاسی، سماجی و ادبی تنظیموں نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔

Comments are closed.