کشمیر میں آج شام سے تین دنوں پر محیط برف و باراں کا سلسلہ شروع ہونے کا امکان

سری نگر، 25 فروری
محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق وادی کشمیر میں تین دنوں پر محیط برف وباراں کا سلسلہ آج یعنی منگل کی شام سے پہاڑی علاقوں میں ہلکی برف باری سے شروع ہونے کا امکان ہے۔

متعلقہ محکمے کے ایک ترجمان نے کہا کہ ایک بڑے پیمانے کی مغربی ہوا داخل ہونے کے نتیجے میں وادی کشمیر میں خاص کر 25 فروری کی شام سے 28 فروری کی دوپہر تک وسیع پیمانے پر برف وباراں کا امکان ہے۔انہوں نے کہا کہ 25 اور 26 فروری کو یہ سرگرمیاں زور پکڑ سکتی ہیں جس کے نتیجے میں وادی کے پہاڑی علاقوں خاص کر کپوارہ، بانڈی پورہ اور گاندربل کے پہاڑی علاقوں میں درمیانی سے بھاری درجے کی برف باری جبکہ میدانی علاقوں میں بارشوں کا امکان ہے۔ان کا کہنا ہے کہ 27 اور 28 فروری کو جنوبی، وسطی اور شمالی کشمیر کے پہاڑی علاقوں میں درمیانی سے بھاری برف باری کا امکان ہے جبکہ اس دوران وادی کے میدانی علاقوں میں بھی بارشوں کے ساتھ ساتھ برف باری متوقع ہے۔انہوں نے کہا کہ 27 فروری کو سری نگر میں بھی بارشوں کے ساتھ ہلکی برف باری متوقع ہے۔

محکمہ موسمیات نے کشمیر اور جموں صوبوں کے صوبائی کمشنروں کو ایک ایڈوائزری ارسال کی ہےایڈوائزری میں کہا گیا ہے: ‘ایک تازہ فعال ویسٹرن ڈسٹربنس 25 فروری کی شام سے 28 فروری کی شام تک جموں و کشمیر اور اس سے ملحقہ علاقوں کو متاثر کر سکتی ہے’۔ایڈوائزری کے مطابق اس موسمی نظام کے زیر اثر جموں و کشمیر کے بیشتر مقامات پر درمیانے درجے کی بارشوں اور برف باری کا امکان ہے۔محکمے نےایڈوائری میں کہا ہے کہ ان ایام کے دوران خاص کر سادھنا پاس، راز ان پاس، سونہ مرگ – زوجیلا – گمری ایکسز، مغل روڈ، سنتھن ٹاپ اور دیگر پہاڑی علاقوں کی سڑکوں پر ٹرانسپورٹ عارضی طور پر متاثر رہ سکتا ہے۔
سیاحوں اور ٹرانسپورٹروں سے ٹریفک ایڈوائزری پر عمل کرنے کی تاکید کی ہے جبکہ کسانوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اس دوران اپنے کھیت کھلیانوں میں آبپاشی و دیگر کام کرنے سے احتراز کریں۔
ادھر گرمائی دارلحکومت میں کم سے کم درجہ حرارت 4.9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے3.1 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا تھا۔وادی کے شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی1.3 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی0.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔ادھر وادی میں لوگ خاص طور پر کسان برف و باراں کا بے صبری انتظار کر رہے ہیں۔خشک موسم صورتحال سے جہاں وادی میں کئی چشمے سوکھ گئے ہیں وہیں اس دوران کئی علاقوں کے جنگلوں میں آتشزدگی کے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق وادی میں سال رواں کے پہلے ڈیڑھ ماہ کے دوران بارش کی 79 فیصد کمی ریکارڈ ہوئی ہے جبکہ اس دوران جموں میں بارش کی 84 فیصد کمی درج ہوئی ہے۔ماہر موسمیات فیضان عارف کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر میں جاری خشک موسمی صورتحال آنے والے موسم سرما میں پانی کے شدید بحران کا باعث بن سکتا ہے ۔ان کا ماننا ہے کہ 20 فروری کو ہوئے برف و باراں کا مرحلہ جموں وکشمیر میں جاری بارش کے کمی کے رجحان کو کم کرنے کے لئے ناکافی ہوسکتا ہے۔انہوں نے کہا: ‘میری پیش گوئی کے مطابق 83 فیصد بارش کی کمی کم ہو کر 72 فیصد ہو گئی تاہم یہ بڑئے منظر نامے کو تبدیل نہیں کر سکتا ہےموسمیاتی تبدیلی کا بڑھتا ہوا خطرہ ہمیشہ کی طرح بر قرار ہے’۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ موسمیاتی چلینجوں سے نمٹنے کے لئے فوری کارروائیاں ناگزیر ہیں۔

Comments are closed.