
کرونا وائرس سے دنیا بھر میں مجموعی ہلاکتیں 10 ہزار سے تجاوز، عالم اسلام میں نمازِ جمعہ کے اجتماعات محدود
کورنا وائرس :جموں و کشمیر میں مکمل لاک ڈاون، ہر سو سناٹا،سرینگر سمیت دیگر اضلاع میں کرفیو جیسی پابندیاں
لداخ میں مزید دو مریضوں کے ٹیسٹ مثبت ، وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 10 ہوگئی
سرینگر: لداخ یونین ٹریٹری میں مزید دو مریضوں کے کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آئے ہیں جس سے یہاں اس وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 10 ہوگئی ہے۔اسی دوران سرینگر میں ایک کیس مثبت آنے کے بعد وادی کشمیر میں مکمل لاک ڈائون ہے جبکہ جمعہ کے روز شہر سرینگر دیگر اضلاع میں سخت ترین بندشیں عائد رہی ۔ جس کے نتیجے میں لاکھوں نفوس پر مشتمل آبادی گھروں میں ہی محصور ہو کر رہ گئی ۔ جبکہ سڑکوں سے ٹریفک کی نقل و حمل بھی غائب رہی ۔ سی این آئی کے مطابق جموں کشمیر میں کرونا وائرس کے پھیلائو کے پیش نظر جاری لاک ڈائون کے چلتے لداخ میں مزید دو کیس مثبت آنے کے ساتھ ہی مریضوں کی تعداد 10تک پہنچ گئی ہے ۔ لداخ یونین ٹریٹری کے کمشنر سکریٹری رگزن سیمفل نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ لداخ میں کووڈ 19 کے دو مزید مثبت رپورٹ درج کیے گئے ہیں۔ یہ دونوں افراد کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کے قریبی رشتہ دار ہیں۔ دونوں کا تعلق لداخ کے چھوشت علاقے سے ہے اور انہیں ہارٹ فانڈیشن ہسپتال میں قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔ادھر وادی کشمیر میں ایک خاتون کا کیس مثبت آنے کے بعد جمعہ کے روز شہر سرینگر سمیت وادی کے دوسرے اضلاع میں بھی سخت ترین بندشیں عائد رہی ۔انتظامیہ نے شہر سرینگر سمیت متعدد علاقوں کو لاک ڈاون کردیا ہے۔ سڑکوں اور کاروباری اداروں کو بند کرکے لوگوں کو اپنے گھروں تک ہی محدود کردیا گیا ہے۔کشمیر میں کورونا وائرس کو پھیلا سے روکنے کے لیے سرینگر ضلع مجسٹریٹ شاہد اقبال چودھری نے جمعہ کے روز ضلع بھر میں سخت پابندیاں عائد کرنے کا حکم دیا۔شاہد اقبال چودھری نے سرکاری بیان میں کہا کہ سرینگر میں کہیں بھی عوامی نقل و حرکت یا سرگرمی کی اجازت نہیں ہوگی۔ضلع اننت ناگ کے ڈاک بنگلو کھنہ بل،مٹن پائہ بگ چوک،سرنل، براکپورہ اور کئی دیگر مقامات پر پولیس عملہ کو تعینات کیا گیا ہے اور ان مقامات پر ناکے قائم کئے گئے ہیں۔ ٹرانسپورٹ کو قصبہ کے اندر جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ جمعہ کی صبح سے ہی سرینگر کے بیشتر علاقوں میں بندشیں سخت سے عائد رہی جبکہ فورسز نے جگہ جگہ خار دارتاروں سے اہم راستوں کو بند کر دیا تھا اور لوگوں کی نقل و حمل پر پابندی عائد کی گئی ۔ مکمل لاک ڈائون کے باعث کشمیر میں سینکڑوں نفوس پر مشتمل آبادی گھروں میں ہی محصور رہی جبکہ نماز جمعہ کے موقعہ پر بڑے اجتماعات بھی نہیں ہوئے ۔ خیال رہے کہ سرینگر کے خانیارعلاقے میں ایک خاتون کا کورونا وائرس مثبت آیا جس کے بعد انتظامیہ نے سرینگر میں لاک ڈائون کا اعلان کیا ۔ ادھرڈاکٹرز نے لوگوں کو گھروں میں رہنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہسپتالوں کا رخ کرنے سے گریز کریں۔ادھرکرونا وائرس کو ‘کووِڈ 19’ کا نام دیا گیا ہے اور عالمی ادارہ صحت نے اسے عالمی وبا قرار دیا ہے۔160 سے زیادہ ممالک میں کرونا وائرس کے دو لاکھ 40 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جبکہ 10 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔وائرس کا پھیلاوروکنے کے لیے شہروں کو بند کیا جارہا ہے، قرنطینہ مراکز بنائے جارہے ہیں اور عوامی اجتماعات پر پابندیاں لگائی جارہی ہیں۔چین میں کیسز میں کمی آرہی ہے جبکہ امریکہ اور یورپی ممالک میں وبا تیزی سے پھیل رہی ہے۔پاکستان میں کرونا وائرس کے 400 سے زائد کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کرونا وائرس کے پیش نظر ملک میں ایمرجنسی لگانے کا اعلان کیا ہے اور 50 ارب ڈالرز کا فنڈ مختص کیا ہے۔امریکی ایئرپورٹس پر اسکریننگ کی وجہ سے بیرونِ ملک سے آنے والے مسافروں کو کئی کئی گھنٹے انتظار کرنا پڑ رہا ہے۔امریکہ نے یورپ سے صرف اْن مسافروں کو واپس آنے کی اجازت دی ہے جن کے پاس امریکی شہریت یا گرین کارڈ ہیں۔ جن لوگوں میں وائرس کی علامات پائی گئیں، انھیں 14 روز قرنطینہ میں رکھنے کے بعد گھر جانے کی اجازت دی جائے گی۔وبائی امراض کے امریکی ماہر ڈاکٹر انتھونی فاؤچی نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے عارضی لاک ڈاؤن کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
Comments are closed.