کانگریس کی غلطیوں کا خمیازہ آج تک بھگت رہے ہیں لوگ : ڈاکٹر فاروق عبداللہ

نئی دلی اور اسلام آباد مسئلہ کشمیر کو سلجھانے کیلئے بامعنی مذاکراتی عمل شروع کرے

سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹرفاروق عبداللہ نے’کشمیر کے موجودہ حالات کو ظلم و ستم کا دور ‘سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ نئی دلی اور اسلام آباد مسئلہ کشمیر کو سلجھانے کیلئے بامعنی اور بے لوث مذاکراتی عمل شروع کریں۔انہوں نے کہا کہ اہل جموں و کشمیر کا بھروسہ جیتنے کیلئے دفعہ370کے تحت ریاست کو حاصل مراعات بحال کرنا ضروری ہے جبکہ کانگریس کی غلطیوں کا خمیازہ آج تک یہاں کے لوگ بھگت رہے ہیں ۔موصولہ بیان کے مطابق نیشنل کانفرنس کے صدرڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اُوڑی میں پارٹی عہدیداروں کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے ماضی میں بڑے بڑے طوفانوں کا سامنا کیا ہے اور ہمیشہ سرخرو ہوکر سامنے آئی ہے ، مستقبل میں بھی مشکلات آئیں گے اور اللہ کے فضل و کرم اور عوامی اشتراک سے ہم ان کا بھی ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ شیر کشمیرکو جن لوگوں نے دھوکہ دیا اُن کا آج کوئی نام لینے والا بھی نہیں، مستقبل میں بھی دھوکے باز اور گدار نکلیں گے لیکن جماعت اپنے مشن کی اور رواں دواں رہے گی۔موجودہ حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ظلم و ستم کا یہ دور بھی نہیں رہے گا، اس کا بھی انجام جلد ہوگا لیکن اپنے وقت پر ، وہ وقت جو اللہ نے مقرر کیا ہوگا۔ اُن کا کہنا تھا کہ ’’بچپن میں مجھے لوگ چڑاتے تھے کہ آپ کے والد بے وقوف ہیں، کیا کبھی مہاراجہ کو ہرایا جاسکتا ہے؟ کیا مہاراجہ کبھی نکلیں گے؟ اور میں یہ سب چھپ کے سے جاکر اپنی ماں کو روتے ہوئے سناتا تھا،پھر خدا کا کرنا دیکھئے ایک دن ہم شام کو سوئے اور اگلے روز مہاراجہ کا یہاں کہیں نام و نشان بھی نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو اس وقت جن مشکلات کا سامنا ہے وہ بھی ختم ہوجائیں گی۔

Comments are closed.